صدرِ مملکت نے 27ویں آئینی ترمیم کے بِل پر دستخط کردیے
صدرِ مملکت نے 27ویں آئینی ترمیم کے بِل پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے بعد یہ بل باضابطہ طور پر آئین کا حصہ بن چکا ہے۔
قومی اور سینیٹ سے منظوری کے بعد سینیٹ سیکرٹریٹ نے آئینی ترمیمی بل 2025 وزارت پارلیمانی امور کو بھجوایا تھا۔
خیال رہے کہ سینیٹ نے 27 ویں آئینی ترمیم کی نئی ترامیم کو دو تہائی اکثریت سے منظور کیا تھا۔
سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی سربراہی میں ہوا جس میں 27 ویں آئينی ترمیم کا نیا متن پیش کیا گیا۔
اس سے قبل گزشتہ روز قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دی تھی جس میں 8 مزید نئی ترامیم کو شامل کیا گیا تھا۔
ترمیم کے حق میں 234 ارکان نے ووٹ دیا تھا جبکہ مخالفت میں 4 ووٹ آئے تھے، ان میں جے یو آئی کی تین خواتین ارکان سمیت چار ارکان نے مخالفت میں ووٹ دیا تھا، اور شق وار منظوری کے دوران 59مرتبہ کھڑے ہو کر اپنے مخالفانہ عزم کا اظہار کیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف ، پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی اور سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے گنتی کے عمل کے وقت ایوان سے واک آؤٹ کر دیا تھا تاہم جے یو آئی کے ارکان نے ایوان میں موجود رہ کر ترمیم کی مخالفت کی تھی۔











