انسانیت کے خلاف جرائم: شیخ حسینہ کے خلاف مقدمے کا فیصلہ 17 نومبر کو سنایا جائے گا

انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمے میں سابق وزیرِاعظم سمیت سابق وزیرِ داخلہ اور پولیس چیف پر فردِ جرم، حسینہ اور کامال مفرور قرار
شائع 13 نومبر 2025 03:28pm

بنگلا دیش کی عدالت سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمے کا فیصلہ 17 نومبر کو سنائے گی۔

بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق چیف پراسیکیوٹر تاج الاسلام نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’انصاف قانون کے مطابق فراہم کیا جائے گا۔ ہم ایک طویل سفر کے بعد اب آخری مرحلے میں ہیں اور عدالت 17 تاریخ کو فیصلہ سنائے گی۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ کہ ’ہمیں اُمید ہے کہ عدالت دانشمندی کا مظاہرہ کرے گی، انصاف کا بول بالا ہوگا اور یہ فیصلہ انسانیت کے خلاف جرائم کے خاتمے کی علامت ثابت ہوگا۔‘

AAJ News Whatsapp

بنگلا دیش کی خصوصی انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے اعلان کیا ہے کہ سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم کے مقدمے کا فیصلہ 17 نومبر کو سنایا جائے گا۔ عدالت نے حسینہ اور ان کی حکومت کے سابق وزیرِداخلہ کو مفرور قرار دیتے ہوئے ان کی غیر حاضری میں مقدمہ چلایا۔

یہ مقدمہ سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد، ان کی حکومت کے سابق وزیرِ داخلہ اسد الزمان خان کمال اور اُس وقت کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) چوہدری عبداللہ المامون کے خلاف چلایا گیا۔

انسانیت کیخلاف جرائم، شیخ حسینہ واجد پر فرد جرم عائد

عدالتی ریکارڈ کے مطابق، شیخ حسینہ اور کمال کو مفرور قرار دے کر ان کی غیر حاضری میں سماعت کی گئی، جبکہ سابق پولیس چیف چوہدری عبداللہ المامون نے عدالت میں پیش ہو کر جرم کا اعتراف کیا اور اپنے دونوں سابق ساتھیوں کے کردار کی تفصیلات بیان کیں۔

المامون نے عدالت کے سامنے اقرار کیا کہ انہوں نے گزشتہ سال ہونے والی طلبہ تحریک “جولائی بغاوت” کو دبانے میں مرکزی کردار ادا کیا، اور اسی سلسلے میں حسینہ واجد اور ان کے وزیرِ داخلہ کے احکامات پر عمل کیا۔

جب فیصلے کی تاریخ مقرر کی گئی تو جسٹس محمد غلام مرتضیٰ مجمدر کی سربراہی میں بنچ نے مامون کو کٹہرے میں طلب کیا۔

عدالتی ذرائع کے مطابق، 17 نومبر کو فیصلہ سناتے وقت بنگلا دیش کی سیاسی فضا خاصی کشیدہ ہو سکتی ہے، کیونکہ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ پہلے ہی ان کے خلاف مقدمات کو “سیاسی انتقام” قرار دے چکی ہے۔

For November 17

Trial Verdict

Sets Hasina's

Dhaka Court