برازیل میں ’کوپ 30‘ کے دوران احتجاج، عوام کی سیکیورٹی اہلکاروں سے جھڑپیں

مقامی افراد کا جنگلات کے تحفظ اور زمینوں کے حقوق کے لیے نعرے بازی، اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں داخل ہونے کی کوشش
شائع 12 نومبر 2025 11:00am

اقوامِ متحدہ کے زیرِ اہتمام کوپ 30 ماحولیاتی سربراہی اجلاس کے دوران درجنوں مقامی مظاہرین نے منگل کے روز اجلاس کے مقام پر زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی، جس پر سیکیورٹی اہلکاروں سے جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین نے جنگلات کے تحفظ، زمینوں کے حقوق اور کارپوریٹ سرگرمیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق برازیل کے ایمیزون شہر بیلیم میں جاری اقوامِ متحدہ کے ماحولیاتی سربراہی اجلاس کوپ 30 کے باہر منگل کو درجنوں انڈیجینس مظاہرین نے زبردستی احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ مظاہرین نے نعرے لگاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ انہیں یو این کمپاؤنڈ میں داخل ہونے دیا جائے جہاں دنیا بھر سے آئے ہزاروں مندوبین اجلاس میں شریک ہیں۔

کئی مظاہرین نے ایسے جھنڈے اٹھا رکھے تھے جن پر ”ہماری زمین برائے فروخت نہیں“ اور ”زمینوں کے حقوق دو“ جیسے نعرے درج تھے۔

AAJ News Whatsapp

تُپینامبا کمیونٹی کے رہنما نیٹو نے کہا کہ ”ہم پیسے نہیں کھا سکتے، ہمیں اپنی زمینیں چاہییں جو زرعی کاروبار، تیل کی تلاش، غیرقانونی کان کنی اور درختوں کی کٹائی سے آزاد ہوں۔“

سیکیورٹی اہلکاروں نے مظاہرین کو پیچھے دھکیلنے کے لیے میزیں لگا کر داخلی راستے کو بند کردیا۔ ایک سیکیورٹی اہلکار کو پیٹ میں چوٹ آنے کے بعد وہیل چیئر میں منتقل کیا گیا، جبکہ ایک اور اہلکار کی پیشانی پر ڈنڈے کے وار سے زخم آیا۔ سیکیورٹی عملے نے کئی لمبے ڈنڈے اور بھاری اشیاء قبضے میں لے لیں۔

موسمیاتی سمٹ ’کوپ 30‘ کیا ہے اور اہم کیوں ہے؟

جھڑپ کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔ وہ اس سے قبل سینکڑوں کے ایک بڑے جلوس کا حصہ تھے جو کانفرنس کے مقام کی جانب مارچ کر رہا تھا۔

اقوام متحدہ کا ردِعمل

یو این کے ترجمان نے تصدیق کی کہ ”شام کے وقت مظاہرین نے مرکزی داخلی دروازے پر لگے حفاظتی بیریئر توڑنے کی کوشش کی، جس سے دو سیکیورٹی اہلکار معمولی زخمی ہوئے اور مقام کو معمولی نقصان پہنچا۔“

برازیل: موسمیاتی اجلاس سے قبل پولیس آپریشن میں 64 افراد ہلاک

ترجمان کے مطابق، برازیلی اور اقوام متحدہ کے سیکیورٹی عملے نے موقع پر موجود تمام حفاظتی پروٹوکولز کے مطابق کارروائی کرتے ہوئے مقام کو محفوظ بنا دیا۔ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، اور کانفرنس کی کارروائی حسبِ معمول جاری ہے۔

مرکزی داخلی راستے کو مرمت کے لیے بند کردیا گیا ہے، جسے بدھ کی صبح دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

security

clash with

summit venue

into COP30

their way

Protesters force