27ویں آئینی ترمیم: سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کا اختیار، تبادلے سے انکار پر ججز کی نوکری ختم

آئینی عدالت کے فیصلے ملک کی تمام عدالتوں پر لازم ہوں گے، مجوزی ترمیم
شائع 09 نومبر 2025 08:15am

مجوزہ ستائیسویں آئینی ترمیم کے تحت پاکستان میں ایک نئی وفاقی آئینی عدالت کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو ملک کے آئینی معاملات، تنازعات اور آئین کی تشریح سے متعلق مقدمات کی حتمی اتھارٹی ہوگی۔ اس ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کا ازخود نوٹس لینے کا اختیار ختم کر دیا جائے گا، اور آئینی نوعیت کے تمام مقدمات اب اسی نئی عدالت میں سنے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق، آئینی عدالت کا سربراہ چیف جسٹس کہلائے گا، جس کی مدتِ ملازمت تین سال مقرر کی گئی ہے۔ عدالت میں تمام صوبوں سے برابر تعداد میں ججز شامل کیے جائیں گے، جبکہ ریٹائرمنٹ کی عمر 68 برس ہوگی۔ ترمیم کے مطابق، اگر کسی جج نے نئی تقرری یا تبادلے سے انکار کیا تو اسے ریٹائر تصور کیا جائے گا۔

اپوزیشن اتحاد کا مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان

ترمیم کے مسودے کے مطابق، گزشتہ سال 26ویں آئینی ترمیم کے تحت جو آئینی بینچ قائم کیا گیا تھا، اب اسے آئینی عدالت کا درجہ دیا جا رہا ہے۔ یہ عدالت نہ صرف وفاق اور صوبوں کے درمیان آئینی تنازعات سنے گی بلکہ آئین کی تشریح اور بنیادی حقوق سے متعلق مقدمات کا فیصلہ بھی اسی عدالت کے دائرہ اختیار میں ہوگا۔

AAJ News Whatsapp

مزید بتایا گیا ہے کہ آئینی عدالت کے قیام کے لیے آئین کی 40 شقوں میں تبدیلیاں تجویز کی گئی ہیں۔ ترمیم کے تحت، صدرِ مملکت کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی سفارش پر کسی ہائیکورٹ کے جج کو کسی دوسری ہائیکورٹ میں منتقل کر سکیں۔ تاہم، اگر کوئی جج اس تبادلے کو قبول نہ کرے تو وہ اپنے عہدے سے ریٹائرڈ تصور کیا جائے گا۔

صدر کے بعد وزیرِاعظم کو بھی فوجداری مقدمات سے استثنیٰ دینے کی ترمیم مشترکہ کمیٹی میں پیش

یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ لاہور، اسلام آباد، کراچی اور پشاور ہائیکورٹس کے ججز کے درمیان تبادلے ممکن ہوں گے۔ ترمیم کے ایک اہم حصے میں آرٹیکل 189 میں تبدیلی کی گئی ہے، جس کے تحت آئینی عدالت کے فیصلے ملک کی تمام عدالتوں پر لازم ہوں گے۔

آئینی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ترمیم پاکستان کے عدالتی ڈھانچے میں ایک بڑی تبدیلی ہوگی، جس سے سپریم کورٹ کا کردار محدود جبکہ وفاقی آئینی عدالت آئین کی تشریح کا مرکزی ادارہ بن جائے گی۔

Supreme Court of Pakistan

27th Constitutional Amendment

27th Ammendment

Constitutional Court