پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام ف 18 ویں ترمیم رول بیک کرنے کی مخالفت پر متفق
پاکستان پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے 18ویں آئینی ترمیم میں کسی قسم کی تبدیلی یا رول بیک کی کوششوں کی مشترکہ طور پر مخالفت کا فیصلہ کیا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان اہم ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور آئینی معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
دونوں رہنماؤں نے 18ویں آئینی ترمیم میں کسی قسم کی تبدیلی یا رول بیک کی مخالفت پر اتفاق کیا۔
مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے اہم نکات سامنے آگئے
دوسری جانب ستائیسویں آئینی ترمیم کے معاملے پر وفاقی حکومت نے بھی جمعیت علمائے اسلام (ف) کی قیادت سے رابطہ کیا اور مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم پر حمایت مانگی۔
ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے آئینی ترمیم کا مکمل مسودہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر جے یو آئی (ف) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پر طلب کیا گیا ہے، جس میں اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز شریک ہوں گے۔
اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال، ستائیسویں آئینی ترمیم کے مسودے اور حکومت و اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں پر مشاورت کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں آئندہ کی سیاسی حکمت عملی اور پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ لائحہ عمل پر بھی غور کیا جائے گا۔












