27ویں آئینی ترمیم میں ماضی کے وعدے شامل کیے جاسکتے ہیں، خواجہ آصف

جلدبازی نہیں کی جائے گی بلکہ سب کو اعتماد میں لے کر ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا، وزیر دفاع
شائع 06 نومبر 2025 02:17pm

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ستائیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے حکومت تمام سیاسی جماعتوں سے رابطے میں ہے اور اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ابھی ترمیم کا کوئی حتمی ڈرافٹ تیار نہیں ہوا، اس لیے فی الحال اس پر کوئی تبصرہ کرنا قبل از وقت ہوگا۔

آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے واضح کیا کہ اگر ماضی میں کسی جماعت کے ساتھ کوئی کمٹمنٹ یا وعدہ کیا گیا تھا تو اسے موجودہ ڈرافٹ میں شامل کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت کی ترجیح یہی ہے کہ آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں کی آراء کو سامنے رکھ کر ایک متفقہ موقف اختیار کیا جائے۔

27ویں آئینی ترمیم کی حمایت کے لیے ایم کیو ایم نے اپنے مطالبات وزیراعظم کے سامنے رکھ دیے

AAJ News Whatsapp

وزیر دفاع نے بتایا کہ آئینی ترمیم سینیٹ میں کب پیش ہوگی، اس بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ پر کسی قسم کی قدغن عائد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، اور تمام فیصلے آئین و قانون کے مطابق ہی کیے جائیں گے۔

ابتدائی مسودہ تیار، 27ویں آئینی ترمیم کل سینیٹ میں پیش کی جائے گی

خواجہ آصف نے کہا کہ آئینی عمل ایک سنجیدہ مرحلہ ہے، اس میں جلدبازی نہیں کی جائے گی بلکہ سب کو اعتماد میں لے کر ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا تاکہ ملک میں سیاسی استحکام پیدا ہو سکے۔

Khawaja Asif

27th Constitutional Amendment