ڈمپر کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت؛ مظاہرین پر دہشت گردی کا مقدمہ درج

ملزم لیاقت محسود کی عبوری ضمانت میں توسیع، گارڈ اور ڈمپر ڈرائیور کی بھی ضمانتیں منظور
شائع 06 نومبر 2025 02:11pm

کراچی کے علاقے گارڈن رام سوامی میں ڈمپر کی جانب سے شہری کی ہلاکت کا معاملہ سنگین صورت اختیار کر گیا ہے۔ پولیس نے ڈمپر جلانے کے واقعے پر نامعلوم مظاہرین کے خلاف واقعے کا چوتھا مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کرلیا، تاہم شہری کو کچلنے اور سرعام فائرنگ کے کیس میں ایسی دفعات شامل نہیں کی گئیں۔

کراچی میں شاہ زیب حادثہ کیس میں ایک اور پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پولیس نے ڈمپر جلانے کے واقعے پر چوتھا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

گارڈن پولیس نے ڈمپر کو آگ لگانے کے الزام میں ڈمپر مالک کی مدعیت میں مقدمہ 20 سے 25 نامعلوم صورت شناس افراد کے خلاف درج کیا۔ تفتیشی حکام کے مطابق مقدمے میں انسدادِ دہشت گردی، بلوے، جلاؤ گھیراؤ اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

AAJ News Whatsapp

پولیس کے مطابق اس واقعے سے متعلق اب تک چار مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔ اس واقعے کا پہلا مقدمہ جاں بحق ہونے والے نوجوان شاہ زیب کے والد شاہد کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، دوسرا مقدمہ ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود اور انکے گارڈز کے خلاف سماجی رہنما کی مدعیت میں درج ہوا۔

کیس کا تیسرا مقدمہ دھمکی آمیز بیان پر ایم کیو ایم رہنما کامران فاروقی کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا جبکہ چوتھا مقدمہ ڈمپر جلانے پر نامعلوم افراد کے خلاف ڈمپر کے مالک کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

ڈمپر ایسوسی ایشن صدر لیاقت محسود کی گرفتاری کے لیے چھاپے، گن مین گرفتار

ڈمپر ڈرائیور اور گارڈ کی ضمانتیں منظور، لیاقت محسود کی ضمانت میں توسیع

کراچی کی سیشن عدالت میں ڈمپر کی ٹکر سے شہری کی ہلاکت کے کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملزم لیاقت محسود کی عبوری ضمانت میں 10 نومبر تک توسیع کر دی۔

دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت نے لیاقت محسود کےگارڈ معراج کی بھی ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے ملزم کو 30 ہزار روپےکےمچلکےجمع کرانےکاحکم دیا ہے۔

ملزم معراج کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ مشتعل افراد کے حملہ کرنے پر ملزم نے انہیں ڈرانے اور اپنی جان بچانےکیلئے ہوائی فائرنگ کی تھی۔

گزشتہ روز ڈمپر ڈرائیور نیازاللہ کی بھی 30 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور ہوچکی ہے۔

اُدھر اہلِ علاقہ نے ڈمپر ایسوسی ایشن کے صدر لیاقت محسود کا سی آر او کرانے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔

بدھ کے روز سٹی کورٹ میں سلمان مجاہد ایڈووکیٹ نے دو کیسز میں وکالت نامہ جمع کروا دیا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ سانحے کے بعد عوام پر سرعام فائرنگ کرنے کا مقدمہ انسدادِ دہشت گردی عدالت میں چلنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ڈمپر ڈرائیور کو بھی ضمانت دےدی گئی ہے جبکہ فائرنگ کرنے والوں پر انسدادِ دہشت گردی کی دفعات نہیں لگائی گئیں۔ اس کے برعکس احتجاج کرنےوالوں پر دہشت گردی کامقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔ سماجی رہنما اور جاں بحق نوجوان کے والد کے وکیل نے عدالت سے لیاقت محسود کا سی آراو کروانے کی استدعا کردی۔

یاد رہے کہ گارڈن رام سوامی میں پیر کی رات تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل سوار نوجوان شاہ زیب اوراس کی اہلیہ کو ٹکر ماری تھی، جس کے نتیجے میں شاہ زیب موقع پر جاں بحق جبکہ اہلیہ زخمی ہوگئی تھیں۔

حادثے کے بعد مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگا دی تھی۔ ڈمپر اونرز ایسوسی ایشن کے صدرلیاقت محسود جائے وقوعہ پر پہنچے تو اہلِ علاقہ نے احتجاج کیا جس پر لیاقت محسود کےگارڈ نے فائرنگ کی۔

Karachi Heavy Traffic Accidents

Liaquat Mehsood

Dumper Accidents

Liaquat Mehsood Gunman Firing