حکومت 24 سرکاری ادارے فروخت کرنے جارہی ہے، وفاقی وزیرخزانہ
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت نے 24 سرکاری ادارے بیچنے کا فیصلہ کیا ہے، پی آئی اے کی نجکاری رواں سال مکمل کر لی جائے گی جبکہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرے جائزے پر اسٹاف لیول معاہدہ بھی طے پا گیا ہے۔
کراچی میں فیوچر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اعلان کیا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان دوسرے جائزے پر اسٹاف لیول ایگریمنٹ طے پا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس دسمبر کے آغاز میں ہوگا، جس میں قسط کی ادائیگی کی منظوری دی جائے گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد مسلسل بڑھ رہا ہے۔ ان کے مطابق حکومت نے 24 سرکاری ادارے نجکاری کے لیے مختص کر دیے ہیں، جن میں پی آئی اے کی نجکاری رواں سال مکمل ہوجائے گی۔
محمد اورنگزیب نے بتایا کہ ٹیکس نیٹ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور اس سال 9 لاکھ نئے فائلرز شامل ہوئے ہیں جبکہ مصر نے ایف بی آر اصلاحات کے حوالے سے پاکستان کے تجربات سے سیکھنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو برآمدات کا مرکز بنانا حکومت کا ہدف ہے اور سفارتی تعلقات کو سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ ان کے مطابق بلیو اکانومی میں ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں جنہیں استعمال میں لا کر ملکی معیشت کو مستحکم بنایا جا سکتا ہے۔
گوگل کی پنجاب میں ’کروم بک‘ فیکٹری لگانے کی پیشکش
محمد اورنگزیب نے کہا کہ گوگل نے پاکستان میں دفتر قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کمپنی پاکستان کو ایکسپورٹ حب بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ حکومت کا فوکس آئی ٹی اور میری ٹائم سیکٹرز پر ہے تاکہ پائیدار اقتصادی ترقی کے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت مصنوعی ذہانت پر مبنی ترقی کے فروغ کے لیے ایکو سسٹم تشکیل دے رہی ہے اور اس کے لیے ضروری انفرااسٹرکچر فراہم کیا جا رہا ہے۔
خطاب کے اختتام پر محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کے میکرو اکنامک استحکام کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے اور موجودہ پالیسیوں کے تسلسل سے معیشت میں پائیدار ترقی کا نیا دور شروع ہوگا۔
















