افغان حکومت کی جانب سے ٹی ٹی پی سربراہ کا ماہانہ وظیفہ کتنا؟

اقوامِ متحدہ کی رپورٹ نے طالبان حکومت اور دہشت گرد گروہوں کے مضبوط روابط بے نقاب کر دیے
شائع 04 نومبر 2025 11:02am

اقوامِ متحدہ کی تازہ رپورٹ نے عالمی اور علاقائی تنظیموں کی افغانستان میں بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کا انکشاف کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان کے زیرِ اقتدار افغانستان دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے۔

اقوامِ متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت اور القاعدہ کے تعلقات برقرار ہیں اور پہلے سے زیادہ فعال ہو چکے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایمن الظواہری کی کابل میں ہلاکت اس بات کا ثبوت ہے کہ القاعدہ اب بھی افغانستان میں موجود ہے۔ رپورٹ کے مطابق دہشت گرد زابل، وردک، قندھار، پکتیا اور ہلمند کے راستوں سے بلوچستان میں داخل ہوتے ہیں۔

دہشتگردوں کو اکتوبر میں 10 سال کی سب سے بدترین شکست کا سامنا

اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فتنۃ الخوارج کی قیادت کو افغان سرزمین پر مکمل پناہ، وسائل اور مالی معاونت حاصل ہے۔ طالبان حکومت ہر ماہ فتنۃ الخوارج کے سربراہ نورولی محسود کو 50 ہزار 500 امریکی ڈالر فراہم کرتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق نورولی محسود کے قبضے میں امریکی افواج کے چھوڑے گئے جدید ہتھیار بھی موجود ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں جعفر ایکسپریس دھماکے اور کنٹونمنٹ حملوں میں افغانستان کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں۔

AAJ News Whatsapp

رپورٹ کے مطابق طالبان نے دوحہ امن معاہدے کے تحت یقین دہانی کرائی تھی کہ افغان سرزمین دہشت گردی اور سرحد پار حملوں کے لیے استعمال نہیں ہوگی، تاہم حالیہ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ وعدہ پورا نہیں ہوا۔

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پیس اسٹڈیز کے مطابق حالیہ مہینوں میں پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس سے خطے کی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔

TTP

Noor Wali Mehsud

Pak Afghan Doha Talks

Afghan Taliban Regime

Pakistan Institute for Peace Studies

UN Monitoring Team