ایران کے سُپریم لیڈر نے امریکا کے ساتھ مذاکرات کی شرط رکھ دی

خامنہ ای کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ٹرمپ انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے
شائع 03 نومبر 2025 08:10pm

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے پیر کو کہا ہے کہ جب تک واشنگٹن اسرائیل کی حمایت جاری رکھے گا، ایران اور امریکا کے درمیان تعاون ممکن نہیں ہوگا۔

برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں فوجی اڈے برقرار رکھنے اور خطے کے معاملات میں مداخلت جاری رکھنے پر بھی ایران امریکا تعلقات ممکن نہیں۔

خامنہ ای کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کر رہی ہے۔

ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ،”امریکی کبھی کبھار یہ کہتے ہیں کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن جب تک امریکا اسرائیل کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے، اپنے فوجی اڈے برقرار رکھتا ہے اور خطے میں مداخلت کرتا ہے، ایران کے ساتھ تعاون ممکن نہیں۔“

AAJ News Whatsapp

خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے اکتوبر میں کہا تھا کہ امریکا اس وقت ایران کے ساتھ معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہے جب تہران بھی تیار ہو جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ“ایران کے ساتھ دوستی اور تعاون کا ہاتھ کھلا ہے۔“

واضح رہے جون میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ ہوئی تھی۔ جس میں امریکا نے بھی مداخلت کی تھی اور ایران کے اہم ایٹمی مراکز پر حملے کیے تھے۔

تاہم آج بھی مذاکرات کو کئی سنگین رکاوٹوں کا سامنا ہے، جن میں سب سے اہم مسئلہ ایرانی سرزمین پر یورینیم کی افزودگی (enrichment) کا ہے۔ مغربی طاقتیں اس عمل کو صفر تک لانے کی خواہاں ہیں تاکہ ایٹمی ہتھیار بنانے کے کسی بھی خطرے کو ختم کیا جا سکے، لیکن تہران نے اس مطالبے کو سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

Ayatollah Ali Khamenei

while it backs Israel

not possible

cooperation with US