نائجیریا شدت پسندی کے خلاف امریکی تعاون پر راضی، ٹرمپ کے الزامات مسترد

نائیجیریا میں مذہب کی بنیاد پر تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی، صدر بولا تینوبو
اپ ڈیٹ 03 نومبر 2025 06:23pm

نائیجیریا نے شدت پسندی کے خلاف امریکی تعاون کا خیر مقدم کیا ہے، تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ’عیسائیوں کے قتل عام کے الزامات‘ کو مسترد کردیا ہے۔

نائیجیریاصدر بولا تینو بو نے کہا کہ ’نائیجیریا کسی بھی مذہب یا نسلی گروہ کے خلاف تفریق نہیں کرتا اور ملک میں ’مسیحی نسل کشی‘ کا واقعہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ نائیجیریا میں مذہب کی بنیاد پر تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اور تمام شہریوں کو آزادی سے زندگی گزارنے کے لئے آئینی تحفظ حاصل ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے نائیجیریا کے صدر نے کہا ہے کہ وہ شدت پسندوں کے خلاف امریکی تعاون کا خیر مقدم کریں گے، لیکن صرف اس شرط پر کہ ہماری ملکی سالمیت کا احترام کیا جائے۔

AAJ News Whatsapp

نائیجیریا کے صدر بولا تینو بو کے مشیر ڈینیئل بوالا نے کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تناؤ کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں میں بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔

صدر ٹینو بو نے مزید کہا کہ حکومت مذہبی آزادی کے تحفظ کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے اہم سرکاری اور فوجی تقرریوں میں مسلمانوں اور مسیحیوں کے توازن کو برقرار رکھا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائیجیریا میں فوجی کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔ان کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے امریکی محکمہ دفاع کو نائیجیریا میں عیسائیوں کا قتل عام روکنے کے لیے فوجی کارروائی کی تیاری کا حکم دیا ہے۔

Donald Trump

Nigeria

Pentagon

Military Opeartion in Nigeria