’لگتا ہے حکومت تمل فلم دیکھ کر ای چالان کا سسٹم لائی ہے‘
کراچی میں ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد سیاسی جماعتوں کے علاوہ کی بورڈ وارئیرز بھی متحرک نظر آرہے ہیں، سوشل میڈیا پر کہیں اس سسٹم کی حمایت میں دلائل دیے جا رہے ہیں تو کہیں ناقص انفراسٹرکچر اور بھاری جرمانوں کو بنیاد بنا کر اس پر سخت تنقید کی جا رہی ہے۔
الیکٹرانک چالان کے نفاذ کے ساتھ ہی سوشل میڈیا پر میمز کا سیلاب امڈ آیا ہے۔ صارفین طنز، مزاح اور دلچسپ تبصروں کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر اِس وقت ایک بھارتی فلم کا کلپ وائرل ہے۔ فلم کا ہیرو بطور وزیراعلیٰ پولیس کو ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سخت سزائیں دینے کا حکم دیتا ہے۔
ایک صارف نے اسی فلم کی ویڈیو کا وہ منظر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’لگتا ہے سندھ حکومت نے یہی فلم دیکھ کر نیا ٹریفک قانون بنایا ہے‘۔
معروف اداکار نبیل ظفر بھی اس میدان میں کود پڑے، انہوں نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر لکھا ہے کہ کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر چالان نہیں انعام ہونا چاہیے۔
ایک صارف نے طنز کرتے ہوئے لکھا کہ سڑکیں موئن جو دڑو جیسی اور جرمانے دبئی جیسے ہورہے ہیں۔
جہاں ایک طرف تنقید جاری ہے، وہیں کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ ای چالان کے نفاذ کے بعد ٹریفک رویوں میں بہتری دکھائی دے رہی ہے۔ ایک صارف نے سڑک کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’کیا یہ چالان کے خوف کا اثر ہے؟‘
ایک صارف نے سڑک کی تصویر شیئر کی جس میں لوگ ٹریفک سگنل کھلنے کے انتظار میں ہیں، اور ساتھ میں لکھا کہ ’لوگ ٹریفک قوانین پر عمل کرنا چاہتے ہیں، بس نظام درست ہونا چاہیے‘۔
صوبائی وزیر شرجیل میمن سے جب جرمانوں میں کمی سے متعلق سوال ہوا تو انہوں نے معاملہ ہی حل کردیا، کہا کہ ’قانون کی خلاف ورزی نہ کریں، تو چالان بھی نہیں ہوگا‘۔
ای چالان کی حمایت میں سامنے آنے والوں کا کہنا ہے کہ یہ نظام کراچی میں ٹریفک کا نظم و ضبط بہتر بنانے کا مؤثر ذریعہ ثابت ہوگا، جبکہ ناقدین کے مطابق، جب تک سڑکوں کا معیار اور انفراسٹرکچر بہتر نہیں ہوتا، بھاری جرمانے عوام پر اضافی بوجھ کے مترادف ہیں۔
Aaj English















