امریکی سینیٹ میں صدر ٹرمپ کی عالمی ٹیرف پالیسی کے خلاف قرارداد منظور

ووٹنگ کے دوران 4 ری پبلکنز سمیت 51 ارکان نے صدر ٹرمپ کے ٹیرف منصوبے کے خلاف ووٹ دیا۔
شائع 31 اکتوبر 2025 11:52am

امریکی سینیٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مختلف ممالک پر عائد کردہ ٹیرف کے منصوبے کے خلاف ووٹ دیتے ہوئے اِس فیصلے کو منسوخ کرنے کی قرارداد منظور کر لی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سینیٹ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نافذ کی گئی ’قومی ایمرجنسی‘ کو ختم کرنے کے قرارداد منظور کر لی ہے جس کے تحت صدر ٹرمپ نے دنیا کے تقریباً تمام ممالک پر 10 سے 50 فیصد تک کے بھاری ٹیکس (ٹیرف) عائد کیے تھے۔

جمعرات کے روز ہونے والی ووٹنگ کے دوران 51 ارکان نے صدر ٹرمپ کے ٹیرف منصوبے کے خلاف جبکہ 47 ارکان نے اس کے حق میں ووٹ دیا۔

ڈیموکریٹس کے تمام ارکان سمیت ٹرمپ کی اپنی جماعت ’ری پبلکن پارٹی‘ کے چار اراکین نے بھی صدر ٹرمپ کی پالیسی کے خلاف ووٹ دیا۔

واضح رہے کہ سینیٹ کی یہ قرارداد ایک علامتی حیثیت رکھتی ہے، امریکی حکومت پر اس قرارداد پر عمل درآمد لازم نہیں ہے۔ کیونکہ صدارتی ویٹو کو مسترد کرنے کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہوگی، جو اس وقت ممکن نظر نہیں آتی۔

AAJ News Whatsapp

سیاسی مبصرین اس اقدام کو ٹرمپ کے اقتصادی فیصلوں کے خلاف ری پبلکن پارٹی کے اندر بڑھتے اختلافات کی علامت قرار دے رہے ہیں۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قرارداد اِس وقت مؤثر نہیں ہوسکتی کیونکہ ایوانِ نمائندگان نے پہلے ہی ایسے تمام اقدامات پر ووٹنگ کو روکنے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔

یہ اس ہفتے کی تیسری قرارداد ہے جس میں ری پبلکنز نے ڈیموکریٹس کے ساتھ مل کر ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں کی مخالفت کی ہے۔ اس سے قبل سینیٹ نے برازیل اور کینیڈا پر عائد محصولات ختم کرنے کے حق میں بھی ووٹنگ کی تھی۔

Donald Trump

us senate

Tarrif

President Donald Trump

us tarrif