Aaj News

زکربرگ نئی اے آئی ٹیکنالوجی کے لیے اربوں ڈالر برباد کرنے کو تیار

مارک زکربرگ نے کہا کہ مستقبل انہی کمپنیوں کا ہوگا جو آج دلیرانہ فیصلے کر رہی ہیں، وہ نیا کیا کرنے جارہے ہیں؟
شائع 30 اکتوبر 2025 10:08am

دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت کی دوڑ شدت اختیار کر چکی ہے، اور بڑی ٹیکنالوجی کمپنیاں مستقبل کی اس جنگ میں اپنی جگہ بنانے کے لیے اربوں ڈالر لگا رہی ہیں۔ ایسے میں میٹا کے سربراہ مارک زکربرگ نے واضح کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر پیچھے نہیں رہنا چاہتے۔ چاہے اس کے لیے کمپنی کو اربوں ڈالر ہی کیوں نہ خرچ کرنے پڑیں۔

زکربرگ نے ایک پوڈکاسٹ انٹرویو میں کہا کہ اگر ہم چند سو ارب ڈالر غلط جگہ لگا دیں تو یہ افسوسناک ضرور ہوگا، لیکن اصل خطرہ یہ ہے کہ ہم موقع گنوا بیٹھیں۔ ان کے مطابق، تاریخ گواہ ہے کہ ٹیکنالوجی کی دوڑ میں اکثر کمپنیاں زیادہ تیزی سے بڑھتی ہیں، کچھ ناکام بھی ہوتی ہیں، مگر انہی کوششوں سے اگلی نسل کی ٹیکنالوجی جنم لیتی ہے۔

165 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ زکر برگ کس سے آگے نکل گئے؟

انہوں نے کہا کہ میٹا کے لیے سب سے بڑا خطرہ زیادہ خرچ کرنا نہیں بلکہ کم سرگرم ہونا ہے۔ اسی سوچ کے تحت میٹا نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2028 تک امریکہ میں ڈیٹا سینٹرز اور بنیادی ڈھانچے پر تقریباً 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ کمپنی کے مطابق، یہ رقم نہ صرف ڈیٹا سینٹرز بلکہ دیگر امریکی منصوبوں اور نئی بھرتیوں پر بھی خرچ ہوگی۔

زکربرگ نے اپنے حریفوں اوپن اے آئی اور اینتھروپک کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کمپنیوں کو سرمایہ کاروں پر انحصار کرنا پڑتا ہے، جب کہ میٹا کے پاس مالی وسائل کی کوئی کمی نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کبھی عالمی مالی بحران آ گیا تو چھوٹی کمپنیوں کے لیے فنڈز حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا، لیکن میٹا ایسی صورتحال سے متاثر نہیں ہوگی۔

AAJ News Whatsapp

انہوں نے مزید بتایا کہ میٹا نے ایک نئی ”سپر انٹیلیجنس لیب“ قائم کی ہے، جہاں ماہرین بغیر کسی سخت وقت کی پابندی کے مصنوعی ذہانت کے جدید ترین منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔ کمپنی کا مقصد یہ ہے کہ ہر محقق کو زیادہ سے زیادہ کمپیوٹنگ وسائل فراہم کیے جائیں تاکہ تحقیق تیز رفتاری سے آگے بڑھے۔

مارک زکر برگ اور ایلون مسک کی پنجرہ بند لڑائی لائیو دکھائی جائے گی

مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ مستقبل انہی کمپنیوں کا ہوگا جو آج دلیرانہ فیصلے کر رہی ہیں۔ ان کے مطابق، مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں کامیابی کے لیے خرچ سے گھبرانا نہیں چاہیے بلکہ حوصلے کے ساتھ آگے بڑھنا ضروری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ مصنوعی ذہانت کا رجحان ایک ببل ثابت بھی ہو جائے تو بھی وہ پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں۔

TECHNOLOGY

Mark Zuckerberg

Artificial Intelligence

investment

meta

OpenAI

data centers

Superintelligence

AI Race

Anthropic