کراچی میں گاڑی کسی اور کے نام ہو تو ای چالان کسے ملے گا؟
کراچی میں ای چالان سسٹم کے باضابطہ آغاز کے بعد شہریوں میں یہ سوال اٹھنے لگا ہے کہ اگر گاڑی کسی اور کے نام پر ہو تو چالان کس کے نام پر جاری ہوگا؟ اس کا واضح جواب وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے دے دیا ہے۔
کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر منگل سے ”ای چالان“ سسٹم کے نفاذ کے چند گھنٹوں کے دوران شہریوں پر سوا کروڑ روپے سے زائد کے جرمانے عائد کیے گئے۔ ٹریفک پولیس کی جاری کردہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق، مجموعی طور پر 2 ہزار 662 چالان جاری کیے گئے۔
ای چالان ایسے کئی صارفین کو بھی موصول ہوا ہے جو گاڑی کی ملکیت تو رکھتے ہیں لیکن گاڑی ان کے نام پر نہیں۔ صوبائی وزیرِ داخلہ ضیا الحسن لنجار کا ایسے چالان سے متعلق کہنا ہے کہ اگر گاڑی فروخت ہونے کے باوجود اس کی اونر شپ تبدیل نہیں کی گئی تو ای چالان اسی شخص کے نام پر جائے گا جس کے نام پر گاڑی رجسٹرڈ ہے۔
کراچی میں ’ای چالان‘ کا آغاز، صرف 6 گھنٹوں میں شہریوں کو سوا کروڑ روپے کے چالان کر دیے
صوبائی وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو ’باخبر سویرا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ شہریوں کے لیے اپیل کا حق بھی رکھا گیا ہے اور 11 مراکز قائم کیے گئے ہیں جہاں ایس ایس پی اور دو ڈی ایس پی شہریوں کی درخواستوں کا جائزہ لیں گے۔
’سڑکیں ٹوٹی پھوٹی، چالان یورپ والے‘: کراچی میں ای چالان پر عوام کا ردعمل
ٹریفک پولیس کے مطابق، ای ٹکٹنگ نظام کے تحت تمام چالان براہِ راست شہریوں کے موبائل نمبروں پر ارسال کیے جائیں گے۔ چالان 14 دن میں ادا کرنے پر 50 فیصد رعایت دی جائے گی، 21 دن بعد مکمل چالان جمع کروانا ہوگا اور تاخیر پر اضافی چارجز لاگو ہوں گے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تین ماہ تک چالان جمع نہ کروانے پر ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا، اور اگر چھ ماہ تک ادائیگی نہ کی گئی تو شہری کا شناختی کارڈ بھی بلاک کر دیا جائے گا۔
Aaj English















