تحریک لبیک پابندی کے باوجود انتخابات لڑنے کی اہل، الیکشن کمیشن کی فہرست میں بدستور شامل
وفاقی وزارتِ داخلہ نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کے تحت پابندی عائد کر دی ہے۔ تاہم، پابندی کے باوجود تحریک لبیک پاکستان الیکشن کمیشن آف پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی فہرست میں بدستور شامل ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جمعے کے روز جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے نزدیک تحریک لبیک پاکستان دہشتگردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہے، اس لیے اسے انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کی شق 11 (بی) ذیلی شق 1 (اے) کے تحت کالعدم قرار دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد کیا گیا، جس سے قبل پنجاب حکومت نے مریدکے میں 13 اکتوبر کو ہونے والے پرتشدد احتجاج اور پولیس اہلکاروں کی شہادت کے بعد ٹی ایل پی پر پابندی کی سفارش وفاق کو بھیجی تھی۔
تاہم ذرائع وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ ٹی ایل پی پر یہ پابندی آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت نہیں بلکہ صرف دہشتگردی ایکٹ کے تحت لگائی گئی ہے۔ اس لیے اس معاملے میں سپریم کورٹ میں کوئی ریفرنس دائر کرنے کی ضرورت نہیں سمجھی گئی۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ پابندی کے باوجود تحریک لبیک پاکستان الیکشن کمیشن آف پاکستان کی سیاسی جماعتوں کی فہرست میں بدستور شامل ہے۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق کسی سیاسی جماعت پر باضابطہ پابندی صرف آئین کے آرٹیکل 17 کے تحت ریفرنس بھیج کر لگائی جا سکتی ہے، جو الیکشن ایکٹ کی شق 212 کے تحت عمل میں آتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ ٹی ایل پی پر پابندی انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کے تحت لگائی گئی ہے، اس لیے سیاسی طور پر یہ جماعت اب بھی الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہے اور موجودہ قوانین کے مطابق عام انتخابات میں حصہ لینے کی اہل ہے۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اس معاملے پر تفصیلی مشاورت پیر کے روز کرے گا تاکہ آئندہ کے لائحہ عمل کا تعین کیا جا سکے۔
Aaj English















