Aaj News

اسٹروک کی 5 ہلکی مگر خطرناک نشانیاں، جو چہرے پر ظاہر ہوتی ہیں

اسٹروک کا حملہ اچانک ہوتا ہے۔
شائع 25 اکتوبر 2025 10:29am

فالج (اسٹروک) ایک اچانک آنے والی طبی ایمرجنسی ہے، جو بظاہر بغیر کسی انتباہ کے حملہ کرتی ہے۔ مگر اکثر اوقات جسم، خاص طور پر چہرہ، ہمیں پہلے ہی کچھ باریک مگر اہم اشارے دیتا ہے کہ کچھ گڑبڑ ہے۔ اگر ان ابتدائی علامات کو پہچان لیا جائے تو نہ صرف جان بچائی جا سکتی ہے بلکہ مستقل معذوری سے بھی محفوظ رہا جا سکتا ہے۔

یہ نشانیاں عام طور پر ہلکی محسوس ہوتی ہیں، مگر دراصل جسم کا خبردار کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ آئیے جانتے ہیں فالج کی وہ پانچ ابتدائی نشانیاں کون سی ہیں؟ جو چہرے پر ظاہر ہو سکتی ہیں اور اگر یہ ظاہر ہوں تو ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟

زہریلی اور آلودہ فضا، پھیپھڑوں کے لیے خطرے کی گھنٹی

چہرے کا ایک طرف سے ڈھلک جانا

فالج کی سب سے نمایاں اور عام علامت یہ ہے کہ چہرے کا ایک حصہ اچانک ڈھلک جاتا ہے۔ جب کسی متاثرہ شخص سے مسکرانے کو کہا جائے تو واضح فرق محسوس ہوتا ہے ۔ چہرے کا ایک رخ معمول کے مطابق اوپر اٹھتا ہے، جبکہ دوسرا حصہ ساکت رہتا ہے یا نیچے کو لٹک جاتا ہے۔

یہ کیفیت اس وقت پیدا ہوتی ہے جب فالج دماغ کے اس حصے کو متاثر کرتا ہے جو چہرے کے عضلات کو کنٹرول کرتا ہے۔ متاثرہ جانب کے پٹھے اپنی حرکت کھو دیتے ہیں، جس کی وجہ سے چہرہ غیر متوازن نظر آتا ہے۔

ہارٹ اٹیک سے قبل دکھنے والی 4 بڑی علامات، جنہیں کبھی نظر انداز نہ کریں

بعض اوقات مریض کو بات کرنے یا آنکھ بند کرنے میں بھی دشواری محسوس ہوتی ہے، کیونکہ ایک طرف کے عضلات کمزور پڑ جاتے ہیں۔ اگرچہ یہ علامت درد سے خالی ہوتی ہے، لیکن بصری طور پر فوراً پہچانی جا سکتی ہے اور یہ اس بات کا مضبوط اشارہ ہے کہ دماغ کے کسی حصے میں خون کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔ ایسی صورت میں فوری طبی امداد حاصل کرنا نہایت ضروری ہے، کیونکہ بروقت علاج فالج کے سنگین اثرات کو کم کر سکتا ہے۔

چہرے کے ایک حصے میں سنسناہٹ یا بے حسی

اکثر لوگ ہاتھ یا پاؤں میں سن ہونے کو فالج کی علامت سمجھتے ہیں، مگر یہ احساس چہرے پر بھی ہو سکتا ہے۔ اگر چہرے کے کسی حصے میں اچانک جھنجھناہٹ، سنسناہٹ یا سوئی چبھنے جیسا احساس ہو، تو اسے معمولی نہ سمجھیں۔ یہ احساس اس بات کا اشارہ ہے کہ دماغ کے مخصوص حصے میں خون کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔ اگر یہ کیفیت چند لمحوں میں ختم نہ ہو تو فوراً طبی مدد حاصل کریں۔

بولنے میں لڑکھڑاہٹ یا الفاظ ٹھیک سے ادا نہ ہونا

چونکہ چہرے کے پٹھے بولنے میں مدد دیتے ہیں، اس لیے ان پر اثر پڑنے سے بات چیت مشکل ہو جاتی ہے۔ اگر کسی شخص کی بولتے وقت زبان لڑکھڑانے لگے، الفاظ ادھورے یا بگڑے ہوئے لگیں، یا وہ اپنی بات سمجھا نہ سکے تو یہ خطرے کی گھنٹی ہے۔ بعض اوقات متاثرہ شخص ذہنی طور پر بات سمجھتا ہے مگر زبان ساتھ نہیں دیتی۔ یہ علامت فوری طبی توجہ کی متقاضی ہے۔

ہونٹوں یا چہرے کی ساخت ایک جیسی نہ رہے

چاہے کوئی شخص مکمل طور پر مسکرا نہ بھی رہا ہو، پھر بھی اس کے چہرے پر فالج کی ابتدائی علامت دیکھی جا سکتی ہے۔ اگر منہ کا ایک حصہ دوسرے کے مقابلے میں نیچے کو جھکا ہوا دکھائی دے، یا ہونٹوں کے کنارے غیر متوازن لگیں، تو یہ خطرے کا اشارہ ہو سکتا ہے۔

یہ فرق بعض اوقات عام حالت، بات چیت کے دوران یا کسی جذباتی اظہار کے وقت زیادہ نمایاں نظر آتا ہے۔ بعض صورتوں میں یہ تبدیلی بہت معمولی محسوس ہوتی ہے، لیکن اگر اس کے ساتھ چہرے کے سن ہونے یا بولنے میں دشواری جیسی علامات بھی ظاہر ہوں تو یہ فالج کا واضح اشارہ بن جاتی ہے۔ ایسے مریض کو اکثر پانی پینے یا نگلنے میں بھی مشکل پیش آ سکتی ہے، کیونکہ چہرے کے متاثرہ عضلات اپنی حرکت کھو بیٹھتے ہیں۔

فوری طور پر کیا کرنا چاہیے؟

اگر ان میں سے ایک یا زیادہ علامات کسی شخص میں نظر آئیں تو انتظار مت کریں۔ فوراً ہنگامی طبی امداد (ایمرجنسی سروسز) سے رابطہ کریں۔ چاہے یہ علامات چند منٹ بعد ختم ہو جائیں، تب بھی یہ منی اسٹروک یا آنے والے بڑے فالج کی وارننگ ہو سکتی ہے۔

AAJ News Whatsapp

فالج کی علامات کو یاد رکھنے کے لیے فاسٹ فارمولا مددگار ہے، اگر چہرے کا ایک حصہ ڈھلک جائے یا بازو میں کمزوری محسوس ہوجائے یا سن ہو یا بولنے میں دقت پیش آئے تو یہ وقت فوراً مدد حاصل کرنے کا ہوتا ہے۔

یاد رکھیں، فالج کی یہ علامات بعض اوقات دیگر بیماریوں سے بھی جڑی ہو سکتی ہیں، اس لیے خود تشخیص سے گریز کریں اور کسی مستند ڈاکٹر سے فوری معائنہ کروائیں۔ بروقت کارروائی نہ صرف نقصان کو کم کر سکتی ہے بلکہ زندگی بچا سکتی ہے۔

صحت

lifestyle

stroke