گل بہادر گروپ کے خلاف کارروائی میں عام شہری نشانہ نہیں بنے، عطا اللہ تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان نے شمالی اور جنوبی وزیرستان کے سرحدی علاقوں میں خوارج گل بہادر گروپ کے مصدقہ ٹھکانوں پر کامیاب کارروائیاں کرتے ہوئے درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے۔ انہوں نےکارروائیوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنائے جانے کی خبروں کی سختی سے تردید کی۔
عطا اللہ تارڑ کے مطابق 48 گھنٹے کے جنگ بندی معاہدے کے دوران افغانستان سے سرگرم خوارج نے پاکستان کے اندر متعدد دہشت گرد حملوں کی کوشش کی، تاہم سیکیورٹی فورسز نے ان حملوں کو مؤثر انداز میں ناکام بنایا۔ جوابی کارروائیوں کے دوران 100 سے زائد دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
سیکیورٹی فورسز نے گل بہادر گروپ کا خودکش حملہ ناکام بنا دیا، 4 دہشتگرد ہلاک، خواتین اور بچے جاں بحق
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ گل بہادر گروپ کے خوارج نے شمالی وزیرستان میں بارود سے بھری گاڑی کے ذریعے خودکش حملہ کیا، جس میں ایک سپاہی اور کئی شہری شہید ہوئے، جب کہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ گزشتہ رات خفیہ معلومات کی بنیاد پر گل بہادر گروپ کے دہشت گردوں کے خلاف عین نشانے پر مبنی کارروائیاں (پریسژن اسٹرائیکس) کی گئیں، جن میں 60 سے 70 دہشت گردوں سمیت ان کی قیادت کو بھی ہلاک کردیا گیا۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ “یہ تمام پروپیگنڈا دہشت گرد گروہوں کے حامی عناصر پھیلا رہے ہیں تاکہ افغانستان سے سرگرم دہشت گردوں کے لیے ہمدردی پیدا کی جا سکے۔”
پاکستان افغانستان سے کشیدگی نہیں، ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے خلاف کارروائی چاہتا ہے، دفتر خارجہ
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے افغان سرزمین سے بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے مسئلے کا پائیدار حل بات چیت اور افغان حکام کی جانب سے غیر ریاستی عناصر کے کنٹرول میں ہے۔ تاہم پاکستان کو اپنی سرحدی خودمختاری اور شہریوں کے تحفظ کا پورا حق حاصل ہے، اور ہم کسی بھی دہشت گرد کو پاکستان کے خلاف کارروائیاں کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
Aaj English













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔