سیکیورٹی فورسز کا آپریشن: پکتیکا میں خوارجی گل بہادر گروپ کے 70 دہشت گرد ہلاک
افغان صوبے پکتیکا میں انتہائی ٹارگٹڈ انداز میں دہشت گرد ٹھکانوں کو سترہ اکتوبر کی رات مؤثر انداز میں نشانہ بنایا گیا جس میں 70 سے زائد خارجیوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق حملے میں اہم خارجی سرغنوں سمیت خارجی گل بہادر گروپ کے ستر سے زائد خارجیوں کو نشانہ بنایا گیا جو پاکستان ميں دہشت گردی کی متعدد وارداتوں ميں ملوث ہے۔
سکیورٹی حکام کے مطابق اس گروپ نے شمالی وزيرستان ميں بھی ناکام حملہ کیا ،جس ميں تین خواتين ،دو بچے اور ایک جوان شہيد ہوا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق مستند اسٹرائیکس میں ہلاک اہم خارجی سرغنوں ميں خارجی فرمان عرف الکرامہ شامل ہے، خارجی صدیق اللہ داوڑ ،غازی مداخیل ،مقرب اور قسمت اللہ بھی واصل جہنم ہوئے، مارا جانے والا خارجی فضل الرحمان ،گل بہادر کا قریبی رشتہ دار بھی ہے، خارجی سرغنہ گلاب عرف دیوانہ ،رحمانی اور عادل بھی مارا گیا،خارجی عاشق اللہ عرف کوثر اور یونس بھی اسٹرائیک میں اپنے انجام کو پہنچے۔
یہ تمام خارجی گل بہادر کے اہم سرغنہ تھے اور ان کا مارا جانا ایک اہم اور بڑی کامیابی ہے۔
واضح رہے سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں فوری جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خودکش حملے کو ناکام بنایا، جس سے ایک بڑا سانحہ ٹل گیا تھا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کا تعلق گل بہادر گروپ سے تھا، جس نے دھماکے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
بھارت نے جارحیت کی تو جواب توقعات سے کہیں زیادہ سخت ہوگا: فیلڈ مارشل
ذرائع نے بتایا تھا کہ خارجی دہشت گرد گل بہادر افغانستان میں افغان طالبان کی سرپرستی میں چھپا ہوا ہے اور پاکستان کے اندر معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔
دوحہ مذاکرات کے اختتام تک پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی میں توسیع پر اتفاق
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ فتنہ الخوارج کے دہشت گرد پاکستانی عوام کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں، تاہم سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے اس ناسور کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
گل بہادر گروپ کے خلاف کارروائی میں عام شہری نشانہ نہیں بنے، عطا اللہ تارڑ
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان نے شمالی اور جنوبی وزیرستان کے سرحدی علاقوں میں خوارج گل بہادر گروپ کے مصدقہ ٹھکانوں پر کامیاب کارروائیاں کرتے ہوئے درجنوں دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے۔
عطا اللہ تارڑ کے مطابق 48 گھنٹے کے جنگ بندی معاہدے کے دوران افغانستان سے سرگرم خوارج نے پاکستان کے اندر متعدد دہشت گرد حملوں کی کوشش کی، تاہم سیکیورٹی فورسز نے ان حملوں کو مؤثر انداز میں ناکام بنایا۔ جوابی کارروائیوں کے دوران 100 سے زائد دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ گل بہادر گروپ کے خوارج نے شمالی وزیرستان میں بارود سے بھری گاڑی کے ذریعے خودکش حملہ کیا، جس میں ایک سپاہی اور کئی شہری شہید ہوئے، جب کہ متعدد زخمی بھی ہوئے۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ گزشتہ رات خفیہ معلومات کی بنیاد پر گل بہادر گروپ کے دہشت گردوں کے خلاف عین نشانے پر مبنی کارروائیاں (پریسژن اسٹرائیکس) کی گئیں، جن میں 60 سے 70 دہشت گردوں سمیت ان کی قیادت کو بھی ہلاک کردیا گیا۔
انہوں نے اس تاثر کی سختی سے تردید کی کہ کارروائیوں میں عام شہری نشانہ بنے۔
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ “یہ تمام پروپیگنڈا دہشت گرد گروہوں کے حامی عناصر پھیلا رہے ہیں تاکہ افغانستان سے سرگرم دہشت گردوں کے لیے ہمدردی پیدا کی جا سکے۔”
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے افغان سرزمین سے بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے مسئلے کا پائیدار حل بات چیت اور افغان حکام کی جانب سے غیر ریاستی عناصر کے کنٹرول میں ہے۔ تاہم پاکستان کو اپنی سرحدی خودمختاری اور شہریوں کے تحفظ کا پورا حق حاصل ہے، اور ہم کسی بھی دہشت گرد کو پاکستان کے خلاف کارروائیاں کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
Aaj English














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔