پاکستان کے مختلف علاقے ایک بار پھر زلزلے سے لرز اٹھے، شدت کتنی ریکارڈ کی گئی؟
اسلام آباد اور راولپنڈی سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں، جس کی شدت 5.6 ریکارڈ کی گئی ہے۔
جمعے کو اسلام آباد، راولپنڈی سمیت خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں پشاور، ملاکنڈ ڈویژن، مردان، صوابی، نوشہرہ، تورغر، بونیر، بٹ خیلہ، سوات، کوہستان، مانسہرہ ایبٹ آباد اور چترال میں محسوس کیے گئے۔ اس کے علاوہ گلگت بلتستان اور گردونواح میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلہ 17 اکتوبر 2025 کو شام 5 بج کر 15 منٹ پر آیا، ریکٹر اسکیل پر زلزلے کے شدت 5.6 اور گہرائی 120 کلو میٹر ریکارڈ کی گئی جب کہ زلزلے کا مرکز ہندوکش ریجن افغانستان تھا۔
زلزلے کے جھٹکوں کے بعد کئی شہروں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ گھروں و عمارتوں سے باہر نکل آئے جب کہ شہریوں نے بلند آواز میں کلمہ طیبہ کا ورد شروع کر دیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
اس سے قبل 14 اکتوبر کو بھی خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں مینگورہ شہر اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلے کی شدت 4.4 اور اس کی زیرِ زمین گہرائی 47 کلو میٹر تھی جب کہ زلزلے کا مرکز مینگورہ شہر کا پہاڑی علاقہ تھا۔
12 اکتوبر کو بھی مینگورہ شہر اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کی شدت 4.1 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کی زیرِ زمین گہرائی 218 کلومیٹر تھی اور مرکز ہندو کش ریجن تھا۔
5 اکتوبر کو بلوچستان کے درالحکومت کوئٹہ اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، جس کی شدت 5.0 ریکارڈ کی گئی۔
زلزلہ پیما مرکز نے بتایا تھا کہ زلزلے کی گہرائی 25 کلو میٹر زیر زمین تھی جب کہ زلزلے کا مرکز کوئٹہ سے 65 کلو میٹر دور مغرب کی جانب تھا۔
23 ستمبر کو بھی خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں پشاور، لنڈی کوتل، خیبر، ملاکنڈ اور بٹ خیلہ شہر اور گردونواح میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلے کی شدت 5 ریکارڈ کی گئی جب کہ زلزلے کی گہرائی 20 کلومیٹر اور مرکز جنوبی افغانستان تھا۔
18 ستمبر کو بھی خیبرپختونخوا کے ضلع سوات میں مینگورہ شہر اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جہاں زلزلے کی شدت 4.2 ریکارڈ کی گئی جب کہ اس کا مرکز تاجکستان افغانستان کا بارڈر تھا۔
14 ستمبر کو گلگت، اسکردو، استور اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلے کی شدت 3.7 ریکارڈ کی گئی، جس کی گہرائی زیر زمین 25 کلو میٹر تھی اور مرکز اسکردو سے جنوب مغرب کی جانب 34 کلو میٹر دور تھا۔
اس سے قبل 2 ستمبر کو بھی وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ، پشاور، سوات، ایبٹ آباد اور مانسہرہ سمیت ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے، زلزلے کی شدت 5.4 ریکارڈ کی گئی اور مرکز افغانستان کے جنوب مشرق میں تھا جب کہ زلزلے کی گہرائی 22 کلومیٹر تھی۔
زلزلہ کیوں اور کیسے آتا ہے؟
ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری انڈین اور تیسری اریبئین ہے۔
زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے۔زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔
زلزلہ قشر الارض سے توانائی کے اچانک اخراج کی وجہ سے رونما ہوتا ہے، يہ توانائی اکثر آتش فشانی لاوے کی شکل ميں سطح زمين پر نمودار ہوتی ہے،زیادہ تر زلزلے فالٹ زون میں آتے ہیں، جہاں ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ٹکراتی یا رگڑتی ہیں۔
پلیٹوں کے رگڑنے یا ٹکرانے کے اثرات عام طور پر زمین کی سطح پر محسوس نہیں ہوتے لیکن اس کے نتیجے میں ان پلیٹوں کے درمیان شدید تناؤ پیدا ہوجاتا ہے۔ جب یہ تناؤ تیزی سے خارج ہوتا ہے تو شدید لرزش پیدا ہوتی ہے جسے سائزمک ویوز یعنی زلزلے کی لہر کہتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔
Aaj English
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔