شمالی وزیرستان اور لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں کمانڈر سمیت 18 خوارج ہلاک
خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان اور لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز نے مختلف کارروائیوں میں 18 خوارجیوں کو ہلاک کردیا، میر علی میں سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر خوارج کا حملہ ناکام بنادیا گیا، خودکش حملہ آور سمیت 4 خارجی ہلاک ہوگئے جب کہ دتہ خیل میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں 6 خوارج مارے گئے۔ دوسری جانب لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز نے 8 خوارج کو ہلاک کیا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 16 اکتوبر کو شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا جہاں مضافاتی علاقوں میں دہشت گردوں کی نقل و حرکت کی خفیہ اطلاعات موصول ہوئی تھیں۔
سیکیورٹی فورسز نے اطلاعات کے پیش نظر 8 سے 10 روز تک علاقے کی بھرپور نگرانی کی، پھر سکیورٹی فورسز نے ان دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا تاہم فائرنگ کے تبادلے میں بھارتی حمایت یافتہ 6 دہشت گرد ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے۔
سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں فتنۃ الخوارج کا کمانڈر محبوب عرف محمد بھی شامل ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی یہ کارروائی علاقے میں امن دشمن عناصر کے خلاف جاری آپریشن کا حصہ ہے، عوام اور سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہیں۔
میر علی میں 4 خوارج ہلاک
دوسری طرف شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خودکش حملے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 4 خوارج کو جہنم واصل کر دیا۔
ذرائع کے مطابق میر علی میں ایک خوارجی نے بارود سے بھری گاڑی سیکیورٹی فورسز کے کیمپ کی دیوار سے ٹکرائی جو دھماکے سے پھٹ گئی جس کے بعد تین مزید خوارجیوں نے کیمپ کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بروقت کارروائی میں تینوں خوارج کو کیمپ کے باہر ہی ہلاک کر دیا گیا، واقعے میں سیکیورٹی فورسز کا کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔
لکی مروت میں سیکیورٹی فورسز نے 8 خوارج کو ہلاک کردیا
اسی طرح لکی مروت کے علاقے سلطان خیل میں سیکیورٹی فورسز نے بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے 8 خوارج ہلاک کردیے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق علاقے میں افغان طالبان کی پراکسی خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی عمل میں لائی گئی، فورسز نے سلطان خیل اور طوفان والا کے علاقوں میں فضائی اور زمینی نگرانی شروع کی۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ نگرانی کے دوران خوارج کی نقل و حرکت کی نشاندہی ہونے پر فوری کارروائی کی گئی اور آپریشن کے دوران 8 خوارج کو ہلا کردیا، جبکہ آپریشن کے دوران دہشتگردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور بارود بھی برآمد ہوا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار روز میں افغان طالبان کے بھیجے گئے 102 خوارج جہنم واصل کیے جا چکے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت عوام اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف بلا امتیاز اور مسلسل کازروائیاں جاری ہیں۔
دوسری جانب سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ 4 روز کے دوران افغان طالبان کے بھیجے گئے اب تک 108 خوارج جہنم واصل کیے جا چکے ہیں۔
باجوڑ میں فتنۃ الخوارج کی سیکڑوں کلو بارود سے بھری گاڑی پکڑی گئی
دریں اثنا، سیکیورٹی فورسز نے باجوڑ میں فتنۃ الخوارج کی سیکڑوں کلو گرام بارود سے بھری گاڑی پکڑ لی۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فتنۃ الخوارج نے گاڑی کو باجوڑ میں سول آبادی میں لے جاکر دھماکے سے اڑانا تھا، سیکیورٹی فورسز نے گاڑی کو تباہ کر دیا۔
واقعے میں سیکیورٹی فورسز یا عوام کا کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا، یہ بارود افغانستان سے پاکستان اسمگلنگ کے مال کے ساتھ لایا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ پاک فوج نے گزشتہ روز خیبرپختونخوا کے ضلع مہمند میں دراندازی کی کوشش کرنے والے فتنۃ الخوارج کے 45 سے 50 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔
گزشتہ روز ہی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 13 سے 15 اکتوبر 2025 کے دوران خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں بھارتی ایجنسیوں کے زیر اثر دہشت گرد تنظیم ’الخوارج‘ سے تعلق رکھنے والے 34 دہشت گرد مارے گئے۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے اسپن وام میں خفیہ معلومات کی بنیاد پر آپریشن کیا، شدید فائرنگ کے تبادلے میں 18 دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے تھے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ایک اور انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن جنوبی وزیرستان میں کیا گیا، جہاں فائرنگ کے تبادلے کے دوران 8 دہشت گرد مارے گئے تھے جبکہ تیسری جھڑپ ضلع بنوں میں ہوئی تھی، جہاں سیکیورٹی فورسز نے مزید 8 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
Aaj English














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔