غیر ملکی خبر ایجنسی کی خبر کہ پاکستانی وفد دوحہ میں موجود ہے، بے بنیاد ہے: سیکیورٹی ذرائع
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سیز فائر کے حوالے سے ابھی پاکستان کی جانب سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے تاہم اس حوالے سے بات چیت کے لیے آج پاکستانی وفد دوحہ روانہ ہوگا۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد تا حال ملک میں ہی ہے اور آج صبح دوحہ روانہ ہونے کا پروگرام ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی یہ خبر کہ پاکستانی وفد دوحہ میں موجود ہے، بے بنیاد ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان 48 گھنٹے کے سیز فائر کے بعد افغانستان نے ایک بار پھر جنگ بندی میں توسیع کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 48 گھنٹے کی جنگ بندی ختم ہونے کے بعد جمعے کو پاکستان اور افغانستان کی سرحدوں کے دونوں جانب تاحال خاموشی ہے۔
افغان طالبان کے ترجمان نے جنگ بندی میں توسیع کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نہ پہلے جنگ چاہتے تھے اور نہ آئندہ چاہتے ہیں جب کہ پاکستان کی جانب سے اب تک سرکاری سطح پر جنگ بندی میں توسیع کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ قطر کی ثالثی میں پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان اہم مذاکرات آج دوحہ میں ہوں گے جس میں جنگ بندی پر بات ہوگی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق، طالبان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے جاری تفصیلات کے مطابق، امارت اسلامیہ افغانستان کے وفد کی قیادت وزیر دفاع مولوی محمد یعقوب مجاہد کر رہے ہیں، اور پاکستانی وفد میں سکیورٹی اور انٹیلی جنس حکام شامل ہوں گے۔
پاکستان نے ابھی تک ان مذاکرات کی تفصیلات عوامی طور پر شیئر نہیں کیں، لیکن پاکستان کے سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ سرحدی کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے جا رہے ہیں۔
پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل کے مطابق، سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات ہوں گے، تاہم مقام اور وقت کے بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ اس سے پہلے طلوع نیوز نے بھی دوحہ میں مذاکرات ہونے کی اطلاع دی تھی۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بتایا تھا کہ قطر نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ کشیدگی کے حل کے لیے ثالثی کی پیشکش کی ہے، اور قطر سنجیدگی سے اس مسئلے کے حل کے لیے فریقین سے بات کرنے کو تیار ہے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کو قطر کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور ڈاکٹر عبدالعزیز الخلیفی کی جانب سے علاقائی امن و سلامتی کے حوالے سے پیغام موصول ہوا، جس میں پاکستان کے تعمیری کردار کو سراہا گیا۔
اسحاق ڈار نے قطر کی مسلسل حمایت اور خطے میں امن کے فروغ میں اس کے مثبت کردار پر شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان عارضی جنگ بندی کا معاہدہ آج شام چھ بجے ختم ہو رہا ہے۔
جھڑپوں کا پس منظر
واضح رہے کہ 11 اور 12 اکتوبر کی درمیانی شب افغان طالبان نے پاکستان پر بلااشتعال فائرنگ کر دی تھی۔ طالبان سرحدی فورسز کے مطابق پاکستانی فضائی حملوں کے ردعمل میں افغان سرحدی فورسز مشرقی علاقوں میں بھاری لڑائی میں مصروف رہیں۔
کنڑ، ننگرہار، پکتیکا، خوست اور ہلمند کے طالبان حکام نے بھی جھڑپوں کی تصدیق کی۔ اسلام آباد نے کابل پر زور دیا تھا کہ وہ کالعدم ٹی ٹی پی کو اپنی سرزمین پر پناہ دینے سے باز رہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کی جوابی کارروائی میں درجنوں افغان فوجی مارے گئے اور عسکری گروہ مؤثر اور شدید جوابی کارروائی کے باعث پسپا ہو گئے تھے۔
Aaj English













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔