گنڈاپور کے استعفے سے خیبرپختونخوا کی سیاست میں ہلچل، اپوزیشن نے اپنا وزیراعلیٰ لانے کے لیے سرجوڑ لیے
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے اچانک استعفے کے بعد صوبے کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ اس غیر متوقع فیصلے کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے آج ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے، جو دوپہر 12 بجے صوبائی اسمبلی کے اپوزیشن چیمبر میں منعقد ہوگا۔ اجلاس کی صدارت اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ کریں گے، جبکہ تمام اپوزیشن جماعتوں کے پارلیمانی رہنما شریک ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں صوبے کی موجودہ سیاسی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور اپوزیشن کی جانب سے وزارتِ اعلیٰ کے لیے متفقہ امیدوار کے نام پر مشاورت کی جائے گی۔
اپوزیشن حلقوں کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور کے استعفے نے صوبے کے سیاسی منظرنامے کو یکسر بدل دیا ہے، اس لیے اپوزیشن کے لیے ایک متحدہ حکمتِ عملی اختیار کرنا ناگزیر ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباداللہ نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کی موجودہ سیاسی صورتحال نہایت حساس مرحلے میں داخل ہو چکی ہے اور اپوزیشن جماعتیں آئندہ کے لائحہ عمل کے لیے متفقہ حکمتِ عملی طے کر رہی ہیں۔
ڈاکٹر عباداللہ کا کہنا تھا کہ ’سیاست میں کچھ بھی ناممکن نہیں، یہ دراصل نمبر گیم چل رہا ہے، اور ہم حالات کے مطابق اپنی حکمتِ عملی ترتیب دیں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق صوبائی اسمبلی کے 91 اراکین آزاد حیثیت میں موجود ہیں، جو کسی بھی وقت سیاسی توازن کو بدل سکتے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر کے مطابق، ’ہم صوبے کو ایک بچے کے حوالے کرنے کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ خیبر پختونخوا کے عوام کے ساتھ کسی قسم کا کھلواڑ برداشت نہیں کیا جائے گا۔‘
ڈاکٹر عباداللہ نے واضح کیا کہ اپوزیشن جماعتیں باہمی مشاورت کے ساتھ ایسا لائحہ عمل اپنائیں گی جو عوامی مفاد، آئین اور جمہوریت کے اصولوں کے مطابق ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم حالات کی مناسبت سے فیصلے کریں گے، کیونکہ مقصد اقتدار نہیں بلکہ صوبے کے عوام کا تحفظ اور استحکام ہے۔‘
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے گزشتہ روز پارٹی کو علی امین گنڈاپور کو ہٹا کر ان کی جگہ سہیل خان آفریدی کو نیا وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا لگانے کی ہدایت کی تھی۔
جس کے بعد وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اپنے عہدے سے استعفا دینے کا اعلان کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارتِ اعلیٰ کا منصب چیئرمین عمران خان کی امانت تھا، اور میں نے ان کے حکم پر یہ امانت واپس کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے صوبے کی ذمہ داری سنبھالی تو خیبر پختونخوا کو مالی مشکلات اور دہشت گردی کے دوہرے چیلنجز کا سامنا تھا، مگر انہوں نے پوری دیانت داری سے عوام کی خدمت کی۔
گنڈا پور نے اپنے استعفے میں مزید لکھا کہ وہ اپنے لیڈر عمران خان کی ہدایت پر مستعفی ہو رہے ہیں اور ان کی جگہ سہیل آفریدی کو نیا وزیراعلیٰ نامزد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ انہیں اپنی جگہ نامزد وزیرِ اعلیٰ سہیل آفریدی پر مکمل اعتماد ہے اور وہ پارٹی قیادت کے ساتھ مل کر صوبے کے عوام کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ ان کا استعفا گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کو ارسال کر دیا گیا ہے۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔