Aaj News

وزیراعلیٰ کی ہدایات نظرانداز، آئی جی خیبرپختونخوا نے ایمل ولی خان کی سیکورٹی واپس لے لی

زیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایمل ولی خان کو مکمل سیکورٹی برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی
شائع 05 اکتوبر 2025 12:24pm
علامتی تصویر
علامتی تصویر

خیبرپختونخوا میں ایک اہم انتظامی تنازع سامنے آیا ہے، جہاں آئی جی پولیس نے وزیراعلیٰ کی واضح ہدایات کے باوجود عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کی سیکورٹی واپس لے لی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایمل ولی خان کو مکمل سیکورٹی برقرار رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی، مگر پولیس حکام نے یہ ہدایت نظرانداز کرتے ہوئے اہلکار واپس بلالیے۔

آج صبح پشاور میں تعینات تمام پولیس اہلکاروں کو لائن حاضر کر دیا گیا۔ اس سے قبل وفاقی سطح پر دی گئی سیکورٹی بھی واپس لے لی گئی تھی، جس کے بعد اب صوبائی پولیس کی سیکورٹی بھی ختم کردی گئی ہے۔

AAJ News Whatsapp

عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان نے اس اقدام پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہائبرڈ رجیم کے پارٹنرز نے وزیراعلیٰ کو یرغمال بنا رکھا ہے، خود وزیراعلیٰ بھی آئی جی کے سامنے بےبس ہیں۔‘

ترجمان کا کہنا تھا کہ اے این پی اپنے رہنماؤں کی سیکورٹی کے لیے نیا لائحہ عمل طے کرے گی۔

ترجمان کے مطابق ایمل ولی خان کو درپیش خطرات سے متعلق پہلے ہی متعدد بار حکومت کو آگاہ کیا جا چکا ہے، مگر اس کے باوجود سیکورٹی ہٹانے کا فیصلہ سمجھ سے بالاتر ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس اور پولیس کے درمیان اس معاملے پر بیک ڈور رابطے جاری ہیں، تاہم اب تک سیکیورٹی بحال نہیں کی گئی۔

Ali Amin Gandapur

ig kpk

aimal wali khan