’ہم سدھر گئے آپ بگڑ گئے‘: قالین بھیّا کے نئے لُک نے رنویر سنگھ کو بھی ہلا دیا
بالی ووڈ کے معروف اداکار پنکج ترپاٹھی نے حال ہی میں انسٹاگرام پر اپنا ایک نیا اور رنگین لک شیئر کیا ہے، جس نے مداحوں کی توجہ اپنی طرف موڑ لی ہے۔
اداکار اپنی زبردست اداکاری اور نیچرل انداز کے لیے تو جانے جاتے ہیں، مگر فیشن کے معاملے میں اکثر خاموش رہتے ہیں۔ اب تازہ پوسٹ میں ان کا شاہی، جدید اور منفرد انداز سوشل میڈیا پر دھوم مچا رہا ہے اور کئی صارفین نے سوال کیا کہ کیا یہ تصویر اصلی ہے یا اے آئی سے تیار کی گئی؟
ایشوریا ابھیشیک کی شکایت کے بعد یوٹیوب نے سیکڑوں اے آئی ویڈیوز ڈیلیٹ کردیں
پنکج نے تصاویر میں ایک ایسا انداز اپنایا جو روایتی شاہی کشش اور ہائی فیشن ڈرامہ کا امتزاج ہے۔ انہوں نے گہرا سبز مخملی لمبا بلازر پہنا جس پر سنہری زری کشیدہ کاری کی گئی تھی۔ اس کے ساتھ انہوں نے سرخ زردوزی ہارم پینٹس اور چیک کیپ زیب تن کی۔ اندر سیاہ شرٹ پہنی جس پر کشیدہ کاری کے نفیس نقوش تھے، جو روایتی شاہی ٹون کے ساتھ ایک جدید اور بولڈ تاثر پیدا کر رہے تھے۔
پنکج ترپاٹھی نے پوسٹ کے کیپشن میں لکھا:
”ایک نئی شروعات۔ یہ کسی دلچسپ چیز کی شروعات ہے۔ کیسا لگ رہا ہے؟“
مزید برآں، انہوں نے پوسٹ کے ساتھ آریان خان کے ڈائریکٹوریل ’ بیڈز آف بولی وڈ’ کے گانے کا انتخاب کیا، جس سے اشارہ ملتا ہے کہ یہ نیا انداز ممکنہ طور پر کسی آنے والے پروجیکٹ یا کولیبریشن سے متعلق ہو سکتا ہے۔
فیشن کے لیے جانے جانے والے بولی وڈ اداکاررنویر سنگھ نے بھی اس پوسٹ پر تبصرہ کیا اور لکھا،
’ارے یہ کیا گرو جی ؟ ہم سدھر گئے، اور آپ بگڑ گئے۔‘
یہ طنزیہ تبصرہ فوری طور پر وائرل ہو گیا اور مداحوں نے دونوں اداکاروں کے درمیان دوستانہ تعلق کو سراہا۔
پیرس فیشن ویک میں ایشوریا رائے کی ہیرے جڑی شیروانی وائرل
پنکج ترپاٹھی کے اس نئے لک پر مداحوں نے ملا جلا ردعمل دیا۔ کچھ نے ان کی تجرباتی کوششوں کی تعریف کی، جبکہ کچھ نے اسے ان کی عام سادہ اداکاری سے میل نہیں کھانے والا قرار دیا۔
پنکج ترپاٹھی کو حال ہی میں انوراگ باسو کی ’میٹرو… ان ڈینو‘ میں دیکھا گیا، جس میں انوپم کھیر، نینا گپتا، کنکونا سین شرما، ادیتیا رائے کپور، سارا علی خان اور فاطمہ ثنا شیخ شامل تھے۔ فلم شہروں میں محبت کی کہانیاں اور انسانی جذبات کو اجاگر کرتی ہے۔
رپورٹس کے مطابق پنکج ترپاٹھی اگلی بار ’پریواریک منورنجن‘ پروجیکٹ میں نظر آئیں گے، مگر تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئی ہیں۔
Aaj English



















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔