ہالی وُڈ ریپر شان ’ڈِڈی‘ کو جسم فروشی کے جرم میں سزا سنا دی گئی
معروف امریکی ریپر اور کاروباری شخصیت شان ’ڈِڈی‘ کومبز کو خواتین پر بدسلوکی اور جسم فروشی سے متعلق الزامات میں چار سال اورچند ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی ضلعی جج ارون سبرامنیئن نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کومبز نے اپنی دو سابق گرل فرینڈز کو برسوں تک ذہنی و جسمانی اذیت میں رکھا۔
معروف ہالی ووڈ ریپرز کے خلاف 13 سالہ بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کا مقدمہ دائر
55 سالہ کومبز جمعہ کو مین ہیٹن کی فیڈرل کورٹ میں سزائے سننے کے دوران خاموش کھڑے رہے۔ جج نے واضح الفاظ میں کہا کہ ’یہ محض ایک ’سیکس، ڈرگ اور راک اینڈ رول‘ کہانی نہیں، بلکہ غلامی اور ذلت کا نظام تھا جس نے دو خواتین کاساندرا وینچورا اور ایک خاتون جو عدالت میں ‘جین’ کے نام سے جانی گئیں کو خودکشی کے خیالات تک پہنچا دیا۔‘
کومبز کو جولائی 2024 میں دو الزامات میں مجرم قرار دیا گیا تھا کہ انہوں نے مرد جسم فروشوں کو ریاستی سرحدوں سے پار کر کے بلایا تاکہ وہ منشیات کے زیرِ اثر ان کی گرل فرینڈز کے ساتھ جنسی تقاریب میں شریک ہوں، جنہیں کومبز ریکارڈ کرتے تھے۔
ٹام کروز خلا میں شادی کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں؟
انہیں رَیکیٹنگ اور سیکس ٹریفکنگ جیسے سنگین الزامات سے بری کر دیا گیا، جن کی سزا عمر قید ہو سکتی تھی۔
کومبز ستمبر 2024 سے بروکلن کے میٹروپولیٹن ڈیٹینشن سینٹر میں زیرِ حراست تھے، اس لیے انہیں سزا میں قید کا وقت شمار کیا جائے گا، جس کے بعد ممکنہ طور پر وہ تین سال سے کم عرصے میں رہا ہو سکتے ہیں۔
سزا سنائے جانے سے پہلے کومبز نے متاثرہ خواتین سے معافی مانگی اور کہا، ’میں جانتا ہوں کہ اب کبھی کسی پر ہاتھ نہیں اٹھاؤں گا۔ میں نے اپنی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے۔‘
ان کے وکیل مارک اگنیفیلو نے کہا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے کیونکہ جج نے جیوری کے فیصلے پر دوبارہ سوال اٹھایا۔
کومبز کی 18 سالہ بیٹی جَیسی کومبز نے جج سے رحم کی اپیل کرتے ہوئے کہا، ’ہم ان کی غلطیوں کو نہیں جھٹلاتے، مگر وہ اب بھی ہمارے والد ہیں، اور ہمیں ان کی ضرورت ہے۔‘
عدالت میں اس دوران کومبز کے چہرے پر آنسو دیکھے گئے۔
جج نے متاثرہ خواتین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ کی گواہی نے کئی اور خواتین کو ہمت دی ہے کہ وہ ظلم کے خلاف بول سکیں۔ آپ کے بیان نے نہ جانے کتنی زندگیاں بدل دی ہوں گی۔
متاثرہ خاتون کاساندرا وینچورا کے وکیل ڈگلس وگڈور نے کہا کہ، ’اگرچہ کوئی سزا ان کے دکھ کو ختم نہیں کر سکتی، لیکن آج کا فیصلہ انصاف کی سمت ایک اہم قدم ہے۔‘
کومبز کو ان کے مداح ’ڈِڈی‘ یا ’ پف ڈِڈی‘کے نام سے جانتے ہیں۔
وہ ”بیڈ بوائے ریکارڈز“ کے بانی ہیں اور ہپ ہاپ کلچر کو عالمی سطح پر پہچان دینے والے اہم ترین افراد میں شمار ہوتے ہیں۔
ان کے خلاف مقدمے میں بتایا گیا کہ وہ اپنی گرل فرینڈز پر تشدد کرتے اور انہیں جنسی تعلقات میں مجبور کرتے تھے۔
استغاثہ نے 11 سال سے زائد قید کی سفارش کی تھی، جبکہ دفاعی وکلا صرف 14 ماہ کی سزا چاہتے تھے۔
جج سبرامنیئن نے کہا کہ اگرچہ کومبز کی سماجی خدمات اور خیراتی سرگرمیوں کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، لیکن یہ اعمال اُن اذیتوں کو مٹا نہیں سکتے جو انہوں نے دوسروں کو دیں۔
Aaj English



















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔