Aaj News

آزاد کشمیر: 7 روز سے بند انٹرنیٹ سروس بحال، حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی میں طے پانے والامعاہدہ کیا ہے؟

پرتشدد واقعات پر عدالتی کمیشن، جاں بحق افراد کے ورثا کو معاوضہ و سرکاری نوکری، زخمیوں کو 10 لاکھ، بجلی کے نظام کی بہتری کیلئے 10 ارب، دو نئے تعلیمی بورڈ، گرفتار مظاہرین رہا ہوں گے: معاہدہ
اپ ڈیٹ 04 اکتوبر 2025 04:12pm

آزاد کشمیر میں کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی (جے اے اے سی) اور وفاقی وزراء کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے بعد مظفرآباد کی سڑکیں کھل گئیں اور مظاہرین گھروں کو لوٹ گئے۔ سات روز سے بند انٹرنیٹ سروس بھی بحال ہوگئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر تشکیل دی گئی مذاکراتی کمیٹی نے دوسرے دور میں بریک تھرو حاصل کیا۔ رات گئے وفاقی وزراء اور عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، جس میں معاہدے کی تمام شقوں کا اعلان کیا گیا۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام جائز مطالبات تسلیم کر لیے گئے ہیں، معاملات طے کرنے کے لیے ایک ’’لیگل ایکشن کمیٹی‘‘ قائم کی گئی ہے جو ہر پندرہ دن بعد اجلاس کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ تمام امور خوش اسلوبی سے طے پا گئے ہیں، دشمن کے عزائم ناکام ہوگئے ہیں اور کشمیری عوام کی فلاح و بہبود حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وزراء نے دونوں اطراف ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔

احسن اقبال اور طارق فضل چوہدری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغامات میں کہا کہ یہ معاہدہ پاکستان، آزاد جموں و کشمیر اور جمہوریت کی جیت ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ کشمیری عوام پاکستان کے مؤقف کی فرنٹ لائن پر کھڑے ہیں جبکہ طارق فضل چوہدری نے اپنے پیغام میں لکھا ’’کشمیر زندہ باد، پاکستان پائندہ باد‘‘۔

معاہدے کی تفصیلات

معاہدہ 12 بنیادی اور 13 اضافی نکات پر مشتمل ہے۔ ان میں اہم نکات درج ذیل ہیں:

  1. پرتشدد واقعات پر مقدمات درج ہوں گے اور عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔

  2. جاں بحق افراد کے ورثا کو اہلکاروں کے برابر معاوضہ دیا جائے گا، زخمیوں کو 10 لاکھ روپے اور ورثا کو سرکاری نوکری فراہم کی جائے گی۔

  3. مظفرآباد اور پونچھ میں 2 نئے تعلیمی بورڈ قائم کیے جائیں گے اور تمام بورڈز کو وفاقی تعلیمی بورڈ اسلام آباد سے منسلک کیا جائے گا۔

  4. میرپور کے متاثرہ خاندانوں کو 30 دن میں زمین کا قبضہ دیا جائے گا۔

  5. لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990 میں 90 دن کے اندر ترامیم کی جائیں گی۔

  6. حکومت 15 دن میں ہیلتھ کارڈ کے لیے فنڈز جاری کرے گی۔

  7. بجلی کے نظام کی بہتری کے لیے 10 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔

  8. کابینہ کا حجم 20 وزراء اور مشیران تک محدود ہوگا اور سیکرٹریز کی تعداد بھی 20 سے زائد نہیں ہوگی۔

  9. 2 اور 3 اکتوبر کو گرفتار مظاہرین کو رہا کیا جائے گا۔

  10. معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ایک اعلیٰ سطحی مانیٹرنگ کمیٹی قائم کی جائے گی۔

اضافی نکات

  1. احتساب بیورو اور اینٹی کرپشن کو ضم کرکے قوانین کو نیب ایکٹ سے ہم آہنگ کیا جائے گا۔

  2. کہوری، کمسیرا اور چھپلانی نیلم روڈ پر سرنگوں کی فزیبلٹی تیار کی جائے گی۔

  3. مہاجرین ارکان اسمبلی کے معاملے پر اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، رپورٹ آنے تک مراعات اور فنڈز معطل رہیں گے۔

  4. بانجوسہ، مظفرآباد اور پلندری واقعات کی تحقیقات بھی عدالتی کمیشن کے سپرد ہوں گی۔

  5. میرپور ایئرپورٹ کے لیے رواں مالی سال میں ٹائم فریم طے کیا جائے گا۔

  6. جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس تین ماہ میں پنجاب و خیبرپختونخوا کے برابر کیا جائے گا۔

  7. 2019 کے ہائی کورٹ فیصلے کے مطابق ہائیڈل منصوبوں پر عملدرآمد کیا جائے گا۔

  8. 10 اضلاع میں واٹر سپلائی اسکیم کی فزیبلٹی رواں سال مکمل ہوگی۔

  9. تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں آپریشن تھیٹر اور نرسریز قائم کی جائیں گی۔

  10. گلپور اور رحمان کوٹلی میں پل تعمیر کیے جائیں گے اور ایڈوانس ٹیکس میں کمی کی جائے گی۔

  11. تعلیمی اداروں میں اوپن میرٹ پالیسی پر عمل ہوگا۔

  12. ڈڈیال کے لیے واٹر سپلائی اسکیم اور ٹرانسمیشن لائن منظور کی گئی۔

  13. مہندر کالونی ڈڈیال کے مہاجرین کو ملکیتی حقوق دیے جائیں گے اور ٹرانسپورٹ پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا۔

AAJ News Whatsapp

مذاکراتی کمیٹی اور قیادت

مذاکرات کی صدارت سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کی۔ کمیٹی میں وفاقی وزراء رانا ثناء اللہ، احسن اقبال، طارق فضل چوہدری، امیر مقام اور قمر زمان کائرہ شامل تھے۔ آزاد کشمیر حکومت کی نمائندگی فیصل ممتاز اور دیوان علی چغتائی نے کی جبکہ عوامی ایکشن کمیٹی کی نمائندگی راجہ امجد، شوکت نواز اور انجم زمان نے کی۔

جبکہ معاہدے پر عملدرآمد کے لیے مانیٹرنگ کمیٹی کی سربراہی وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام کریں گے۔

یہ معاہدہ حالیہ کشیدہ صورتحال کے بعد ایک بڑے بریک تھرو کے طور پر سامنے آیا ہے جسے حکومت اور عوامی ایکشن کمیٹی دونوں نے ایک دوسرے کے احترام اور باہمی تعاون کا نتیجہ قرار دیا ہے۔

azad kashmir

Azad Kashmir Strike

Joint Awami Action Committee (JAAC)

Azad Kashmir Agreement