Aaj News

آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک حماس ہتھیار نہیں ڈالے گا، سینئیر حماس رہنما کا اعلان

حماس بطور فلسطینی مزاحمتی قوت فلسطینی عوام کے مفاد میں فیصلہ کرنے کا حق رکھتی ہے، حماس رہنما
شائع 03 اکتوبر 2025 11:36am

حماس کے ایک سینئیر رہنما نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بعد ہی تنظیم ہتھیار ڈالنے کا فیصلہ کرے گی۔

فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سینئیر اہلکار محمد نزال نے امریکی ادارے ڈراپ سائٹس کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ وہ سن 1980 کی دہائی کے آخر میں حماس میں شامل ہوئے تھے اور تب سے مختلف اعلیٰ قیادت کے عہدوں پر فائز رہے ہیں۔

انٹرویو میں محمد نزال کا دوٹوک الفاظ میں کہنا تھا کہ، ”جب تک صہیونی ریاست فلسطینی عوام کے لیے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام پر آمادہ نہیں ہوتی، اس وقت تک اسلحے سے دستبرداری ناممکن ہے۔“

ان کا کہنا تھا کہ، ”چاہے اسلحہ ہلکا ہو یا بھاری، کسی بھی آزادی کی تحریک میں ریاست کے قیام سے قبل اسلحہ ترک نہیں کیا گیا۔ ”مزاحمتی تحریکوں کی تاریخ میں چاہے وہ جنوبی افریقہ ہو، افغانستان، ویتنام، الجزائر یا آئرلینڈ، کسی سے بھی اسلحہ ڈالنے کا مطالبہ ریاست کے قیام سے قبل نہیں کیا گیا، اور نہ ہی کسی نے اس پر رضامندی ظاہر کی ہے۔“

حماس کے سیاسی بیورو کے رکن محمد نزال نے کہا کہ تنظیم امریکی صدر کے منصوبے پر غور کر رہی ہے اور جلد ہی اپنے مؤقف کا باضابطہ اعلان کرے گی تاکہ جلد اس جنگ کا خاتمہ ہوسکے۔

AAJ News Whatsapp

ان کا مزید کہنا تھا کہ حماس بطور فلسطینی مزاحمتی قوت فلسطینی عوام کے مفاد میں فیصلہ کرنے کا حق رکھتی ہے۔

واضح رہے کہ 29 ستمبر کو وائٹ ہاؤس کی جانب سے غزہ سے متعلق ایک تفصیلی امن منصوبہ جاری کیا گیا تھا جس میں غزہ میں فوری جنگ بندی، اس کے بعد تعمیر نو کا جامع پروگرام، اور علاقے کی سیاسی و سیکیورٹی تنظیم نو کی تجویز دی گئی تھی۔

یاد رہے کہ اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بمباری میں اب تک 66,200 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بارہا خبردار کر چکی ہیں کہ غزہ ناقابلِ رہائش بنتا جا رہا ہے، جہاں قحط اور بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔

Hamas

mohammad nazzal

will not down weapons

until palestanian state