صمود فلوٹیلا میں پاکستانی وفد کی قیادت کرنے والے مشتاق احمد کی گرفتاری کی اطلاعات
گلوبل صمود فلوٹیلا میں سوار سابق پاکستانی سینیٹر مشتاق احمد خان کی گرفتار کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
پاکستانی وفد کی قیادت کرنے والے سابق سینیٹر مشتاق احمد کا گرفتاری سے قبل ایک ویڈیو پیغام سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ، ”اچھی خبر ہے کہ ڈھائی تین ہزار کلو میٹر کا سفر 20 دن اور 20 راتوں میں طے کرتے ہوئے ہم غزہ کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں، غزہ کے ساحل سے اب ہمارا فاصلہ 2 ہندسوں میں ہے۔ اب ہم سر زمین جہاد، غزہ پہنچ رہے ہیں۔“
خلیج میگ کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ شئیر کی گئی ہے جس پر لکھا گیا ہے کہ، ”پاکستان کی جانب سے مبینہ طور پر ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت کے چند روز بعد سابق پاکستانی سینیٹر مشتاق احمد کو اسرائیلی فورسز نے غزہ امدادی فلوٹیلا میں شرکت کے دوران گرفتار کرلیا ہے۔ تاہم خلیج میگ کی جانب سے اپ لوڈ کردہ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ مشتاق احمد کو فلسطین کے حق میں مظاہرے کے دوران اسلام آباد میں گرفتار کیا گیا تھا۔“
پاک فلسطین فورم کے ایکس اکاؤنٹ پر بھی مشتاق احمد کی گرفتاری سے متعلق خبر شئیر کی گئی ہے۔
اس کے علاوہ فلسطین ایکشن کولیشن آف پاکستان کے ایکس اکاؤنٹ پر بھی مشتاق احمد کی گرفتار سے متعلق خبر پوسٹ کی گئی ہے جس کے کیپشن میں لکھا گیا ہے کہ “جماعت اسلامی (جے آئی) کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان کو اسرائیلی فورسز نے گرفتار کر لیا۔ سینیٹر احمد عالمی صمود فلوٹیلا کے ایک حصے کے طور پر پانچ رکنی پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے تھے۔
تاہم مشتاق احمد کی گرفتار کے حوالے سے واضح طور پر تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینیوں کے لیے امداد لے جانے والے ’’گلوبل صمود فلوٹیلا‘‘ کو اسرائیلی فوج نے روک کر اس کی کشتیوں کو قبضے میں لے لیا ہے۔
غیر ملکی اور عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی بحریہ نے فلوٹیلا کو غزہ سے تقریباً 70 ناٹیکل میل دور گھیرے میں لے کر کارروائی کی ہے۔
اس دوران اسرائیلی کمانڈوز نے اچانک دھاوا بولتے ہوئے 13 کشتیوں کو تحویل میں لے لیا اور ان پر موجود 200 کے قریب سرگرم کارکنوں کو حراست میں لے کر اسرائیلی بندرگاہ منتقل کیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ 30 کشتیاں اب بھی غزہ کی جانب رواں دواں ہیں۔
فلوٹیلا کے منتظمین کے مطابق اسرائیلی اہلکاروں نے الما اور سائرس نامی کشتیوں پر سوار تمام افراد کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ گرفتار افراد میں زیادہ تر کا تعلق اسپین اور اٹلی سے بتایا گیا ہے۔
اس قافلے کے جہازوں میں دنیا بھر کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے کارکن شامل تھے، جن کی تعداد پانچ سو سے زائد ہے اور ان کا تعلق چھیالیس مختلف ممالک سے بتایا جاتا ہے۔
گرفتار ہونے والوں میں عالمی شہرت یافتہ ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔
Aaj English













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔