Aaj News

فلسطینیوں کے حق میں خطاب کرنے پر امریکا نے کولمبیا کے صدر کا ویزا منسوخ کردیا

صدر پیٹرو نے امریکی فوجیوں سے ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات نہ ماننے کا مطالبہ کیا تھا
شائع 27 ستمبر 2025 06:44pm

امریکا نے نیویارک کی سڑکوں پر فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے میں شرکت پر کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو کا ویزا منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کولمبیا کے صدر نے احتجاج میں امریکی فوجیوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات کو نہ مانیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے اپنی آفیشل پوسٹ میں کہا کہ گستاوو پیٹرو کے غیر ذمہ دار اور اشتعال انگیز بیانات کی وجہ سے ویزا منسوخ کیا جا رہا ہے۔

نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر کے باہر فلسطین نواز مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پیٹرو نے عالمی مسلح فورس بنانے کا مطالبہ کیا، جس کا بنیادی مقصد فلسطینیوں کی آزادی ہو اور جو امریکا کی فوج سے بھی بڑی ہو۔

AAJ News Whatsapp

انہوں نے امریکی فوجیوں سے کہا، ”اپنی بندوقیں عوام کی طرف نہ کریں، ٹرمپ کے احکامات کو نہ مانیں بلکہ انسانیت کے احکامات کی پیروی کریں۔“

پیٹرو، کولمبیا کے پہلے بائیں بازو کے صدر، نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی صدر ٹرمپ کو غزہ میں نسل کشی کا شریک جرم قرار دے چکے ہیں اور امریکی میزائل حملوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

اسی دوران، فلسطینی صدر محمود عباس کو بھی نیویارک کا ویزا دینے سے امریکا نے انکار کیا ہے، جسے فلسطینی حکام نے اقوام متحدہ کے 1947 کے معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

دوسری طرف، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے جنرل اسمبلی میں مغربی ممالک کی سخت تنقید کی اور کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اقدام سے یہ پیغام جاتا ہے کہ یہودیوں کا قتل سود مند ہے۔

غزہ کی حالیہ جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 65 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ پوری آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔

US revokes

Colombian president's

visa for

pro Palestinian speech