Aaj News

کراچی: پنجاب سے اغوا کی گئی لڑکیاں اغوا کار کے چنگل سے بھاگ نکلیں

ایس ایس یو اہلکاروں نے دونوں لڑکیوں کو فوری حفاظتی تحویل میں لے کر تھانے منتقل کردیا
شائع 27 ستمبر 2025 08:53am

کراچی میں انسانی اسمگلنگ اور جنسی استحصال کا ایک واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں مغوی لڑکیاں اغوا کار کے چنگل سے بھاگ نکلنے میں کامیاب ہو گئیں۔ ایئرپورٹ کے قریب تعینات اسپیشل سیکیورٹی یونٹ (ایس ایس یو) کے اہلکاروں نے دونوں کو فوری حفاظتی تحویل میں لے کر تھانے منتقل کردیا۔

متاثرہ لڑکیوں میں 19 سالہ طیبہ فیصل آباد جبکہ 17 سالہ حمیرا اوکاڑہ کی رہائشی ہیں۔ دونوں نے پولیس کو بتایا کہ عائشہ نامی خاتون نے انہیں اچھی نوکری کا جھانسہ دے کر کراچی بلایا اور وہاں رفیع الدین نامی شخص کے حوالے کر دیا۔ لڑکیوں کے مطابق رفیع الدین گزشتہ کئی ماہ سے انہیں زبردستی بدکاری پر مجبور کرتا رہا اور پیسے لے کر ان کا جنسی استحصال کرواتا تھا۔ دونوں لڑکیاں تقریباً 10 ماہ سے اس شخص کے پاس قید تھیں۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ طیبہ اور حمیرا کی گمشدگی کی ایف آئی آرز پہلے ہی درج تھیں۔ حمیرا کے اغوا کا مقدمہ لاہور کے تھانہ کوٹ لکھپت جبکہ طیبہ کے اغوا کا مقدمہ فیصل آباد کے تھانہ روشن والا میں درج ہے۔

AAJ News Whatsapp

واقعے کے روز لڑکیوں نے کسی طرح ملزم کے گھر سے بھاگنے میں کامیابی حاصل کی اور ایئرپورٹ کے قریب ڈیوٹی پر موجود ایس ایس یو کی موبائل کے پاس جا پہنچیں۔ اہلکاروں نے فوری طور پر مددگار 15 کو اطلاع دی جس کے بعد پولیس ٹیم نے انہیں حفاظتی تحویل میں لے کر مزید تفتیش کے لیے ایئرپورٹ تھانے منتقل کر دیا۔

پولیس نے اس افسوس ناک واقعے میں ملوث مرکزی ملزم رفیع الدین اور عائشہ نامی خاتون کی تلاش کے لیے چھاپے مارنے شروع کر دیے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکیوں کے بیانات قلمبند کر لیے گئے ہیں اور قانونی کارروائی تیزی سے آگے بڑھائی جا رہی ہے تاکہ اس گھناؤنے نیٹ ورک کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

karachi

ssu

Human Trafficking Pakistan