Aaj News

سعودی عرب اور پاکستان کا دفاعی معاہدہ قطر پر اسرائیلی حملے کا ردعمل نہیں ہے: خواجہ آصف

سعودی عرب میں ہماری ملٹری بھی ہے، وزیر دفاع کا برطانوی براڈ کاسٹر کو انٹرویو
اپ ڈیٹ 27 ستمبر 2025 12:32pm

وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کشمیر ایک ایسا زخم ہے جو کئی دہائیوں سے رس رہا ہے، سعودی عرب اور پاکستان کا دفاعی معاہدہ قطر پر اسرائیلی حملے کا ردعمل نہیں ہے، پانچ دہائیوں کے تعلقات کو باضابطہ طور پرمعاہدے کی شکل دی گئی ہے، سعودی عرب میں ہماری ملٹری بھی ہے۔

برطانوی نژاد امریکی براڈ کاسٹر مہدی حسن کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے واضح کیا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والا دفاعی معاہدہ دہائیوں سے جاری تعاون اور تعلقات کا حاصل ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے دفاعی تعلقات 5 سے 6 دہائیوں پر مشتمل ہیں، اس سے پہلے بھی ہماری افواج سعودی عرب میں تعینات ہوتی رہی ہیں اور ایک موقع پر تقریباً 4 ہزار سے 5 ہزار اہلکار تعینات ہوئے تھے اور تاحال سعودی عرب کی سرزمین پر موجود ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں کہ کیا سعودی عرب پاکستان کی نیوکلیر چھتری تلے ہوگا؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ وہ معاہدے کی تفصیل میں جانا نہیں چاہتے۔

خواجہ آصف نے بتایا کہ سعودی عرب کے ساتھ حالیہ معاہدے کا مقصد شراکت داری کو باقاعدہ اسٹرکچر میں ڈھالنا تھا بجائے اس کے کہ کوئی نیا معاہدہ کیا جائے۔

AAJ News Whatsapp

ان کا مزید کہنا تھا کہ معاہدے میں صرف دفاعی تعلقات کو عملی شکل دی گئی ہے جو ہمارے درمیان طویل عرصے سے قائم تھے، اس سے قبل یہ تعلقات کچھ ٹرانزیکشنز کی بنیاد پر تھے۔

ایک سوال پر خواجہ آصف نے جوہری ہتھیاروں پر پاکستان کے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہیروشیما اور ناگاساکی کے بعد کوئی بھی جوہری طاقت ان ہتھیاروں کے استعمال کے حق میں نہیں ہے۔

وزیردفاع نے کہا کہ پاکستان جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے حوالے سے تحمل پر مبنی عالمی اقدار کی پاسداری کے لیے پرعزم ہے۔

پاکستان کے اندرونی معاملات اور سیاسی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ ہماری جہموریت عروج پر نہیں پہنچی لیکن ہم اس راستے پر ہیں، میں خود بغیر کسی جرم کے 6 ماہ جیل کاٹ چکا ہوں۔

Khawaja Asif

Khuwaja Asif

Defence Minister

pak saudia contract

Pakistan Saudi Arabia Defence Agreement

Pak Saudi defense deal