Aaj News

غزہ جنگ بندی پر حماس کا کوئی خط نہیں ملا، ملتا بھی تو فرق نہ پڑتا، مارکو روبیو

ٹرمپ صرف مکمل معاہدے میں دلچسپی رکھتے ہیں، جزوی رہائی قابل قبول نہیں، امریکی وزیرخارجہ
شائع 24 ستمبر 2025 06:49pm

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق حماس کی طرف سے امریکا کو کوئی خط موصول نہیں ہوا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ”اگر خط آبھی جاتا، تو کوئی فرق نہ پڑتا“ کیونکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی بالکل واضح ہے کہ انہیں جزوی معاہدوں میں کوئی دلچسپی نہیں۔

فاکس نیوز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں مارکو روبیو نے کہا کہ صدر ٹرمپ صرف اسی صورت میں کسی معاہدے یا جنگ بندی کی حمایت کریں گے جب تمام 48 امریکی یرغمالیوں کا مسئلہ مکمل طور پر حل ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ”صدر ٹرمپ کو ساٹھ دن میں صرف دس یرغمالیوں کی رہائی سے کوئی دلچسپی نہیں، وہ چاہتے ہیں کہ تمام افراد ایک ساتھ واپس آئیں، 20 زندہ اور 28 کی لاشیں۔“

AAJ News Whatsapp

مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ حماس کی جانب سے کسی بھی محدود پیشکش کو امریکا سنجیدگی سے نہیں لے گا، کیونکہ امریکی پالیسی اب مکمل حل اور مستقل جنگ بندی پر مرکوز ہے، نہ کہ عارضی یا جزوی اقدامات پر۔

واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری اور حماس کی جانب سے جوابی کارروائیوں کے نتیجے میں گزشتہ کئی ماہ سے جاری شدید بحران کے دوران درجنوں امریکی شہری یرغمال بنائے جا چکے ہیں۔

امریکی حکومت پر مسلسل دباؤ ہے کہ وہ ان کی بازیابی کو یقینی بنائے، تاہم صدر ٹرمپ نے واضح کر دیا ہے کہ وہ محض ”سیاسی پوائنٹ اسکورنگ“ کے لیے چھوٹے معاہدوں پر راضی نہیں ہوں گے۔

US Secretary of State Marco Rubio

No letter

from Hamas

on Gaza ceasefire

received