Aaj News

گڈو بیراج میں سیلابی ریلا، کچے سے 94 ہزار افراد محفوظ مقام پر منتقل

صورتحال بدلی تو کچے کا علاقہ متاثر ہوسکتا ہے، شرجیل میمن
اپ ڈیٹ 05 ستمبر 2025 12:07am

سندھ میں گڈو بیراج پر تین لاکھ کیوسک کا ریلا داخل ہو چکا ہے جبکہ کچے سے 94 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ جانی نقصان سے بچا جا سکے۔ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ صورتحال بدلی تو کچے کا علاقہ متاثر ہوسکتا ہے۔

کراچی میں فلڈ ایمرجنسی کنٹرول روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اس وقت سپر فلڈ کا بڑا خطرہ ٹل گیا ہے اور فی الحال کٹ یا شگاف ڈالنے کی ضرورت نہیں۔ تاہم، اگر صورتحال بدلی تو کچے کے علاقے متاثر ہو سکتے ہیں۔

شرجیل میمن نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 94,795 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے اور تقریباً 24 لاکھ مال مویشی سیلاب سے خطرے میں ہیں۔

شرجیل میمن نے یہ بھی بتایا کہ بھارت کی جانب سے مزید 3 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے جس سے دریا کی سطح مزید بلند ہو سکتی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ خود سیلاب کی صورتحال مانیٹر کر رہے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کر کے متاثرین سے اظہار ہمدردی کریں گے۔

ادھر، پنجاب میں دریائے چناب کا سیلابی ریلا ہیڈ پنجند پہنچ چکا ہے، جس کی مقدار 2 لاکھ چوبیس ہزار کیوسک ہے۔ اس نے ملتان کے درجنوں دیہات زیر آب کر دیے ہیں، سدھنائی کینال میں شگاف پڑ گیا ہے، زمیندارہ بند ٹوٹ گیا، لیاقت پور اور غفورآباد کے نشیبی علاقے بھی زیر آب آ چکے ہیں۔

محکمہ انہار کے مطابق اگر اکبر بند پر پانی کی سطح 417 فٹ تک پہنچی تو ہیڈ محمد والا پر حفاظتی شگاف ڈالنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

ادھر ہیڈ مرالہ پر پانی میں کمی کے باوجود ایک لاکھ سترہ ہزار کیوسک، ہیڈ خانکی پر دو لاکھ اڑتالیس ہزار اور قادرآباد پر تین لاکھ اڑسٹھ ہزار کیوسک پانی ریکارڈ کیا گیا ہے۔ مزید سیلابی ریلوں کا اگلے 36 سے 48 گھنٹوں میں دریائے سندھ کے راستے گڈو بیراج پہنچنے کا امکان ہے۔

river indus

guddu barrage

Pakistan Floods

Kacha Area

Flood Emergency

Sindh Flood 2025

Super Flood Risk