Aaj News

عمران خان نے سلمان اکرم راجہ کا استعفیٰ منظور کرنے سے انکار کردیا

میرے استعفے پر عمران خان نہیں مانے، پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل کی اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو
اپ ڈیٹ 26 اگست 2025 06:03pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے پارٹی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا استعفیٰ منظور کرنے سے انکار کردیا ہے۔

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عمران خان نے میرا استعفیٰ منظور نہیں کیا، میرے استعفے پر وہ نہیں مانے، ضمنی الیکشن کے حوالے سے سیاسی کمیٹی کا اجلاس آج شام دوبارہ ہوگا، جس میں کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عمر ایوب اور شبلی فراز عدالتوں میں اپنے مقدمات لڑ رہے ہیں، عمران خان نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی کے لیے محمود اچکزئی کا نام آج پھر دہرایا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ وہ سیکرٹری جنرل کے عہدے سے الگ ہورہے ہیں اور اب صرف قانونی معاملات پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے باضابطہ گزارش کر کے عہدے سے علیحدگی اختیار کریں گے تاہم بطور وکیل اپنی خدمات بلامعاوضہ پارٹی کے لیے جاری رکھیں گے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ وہ کوئی روایتی سیاست دان، جاگیردار یا صنعتکار نہیں بلکہ ایک عام خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور اپنے مختصر خاندان کے ساتھ پارٹی کے اندر اور باہر سے ہر طرح کے حملے برداشت کیے ہیں۔ ’آج پیش آنے والے ایک واقعے نے دو ٹوک فیصلے پر مجبور کر دیا ہے کیونکہ میری زندگی کھلی کتاب کی مانند ہے۔‘

سلمان اکرم راجہ سے کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی، وہ فیملی کی طرح ہیں، علیمہ خان

قبل ازیں عمران خان کی بہنیں علیمہ خان اور عظمیٰ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی سپریم کورٹ سے ضمانت ہوئی لیکن ہمیں سمجھ نہیں آئی کہ میرے بچوں کو کیوں اٹھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شاہریز خان تو بزنس کرتا ہے اور اسپورٹس میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے، شیر شاہ کو بھی دوسرے دن اٹھایا لیکن ان گرفتاریوں سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا ہے اور میں نے کہا ہے مجھے بھی گرفتار کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ خوف زدہ ہیں اور بچوں سے ڈر گئے ہیں، لاہور میں کسی نے قائداعظم کی تصویر اٹھائی اس کے بچوں کو بھی اٹھا لیا۔

سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی کے استعفے سے متعلق علیمہ خان کا کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجا سے میری کوئی تلخ کلامی نہیں ہوئی، سلمان اکرم راجا ہمارے وکیل ہیں اور ہماری فیملی کی طرح ہیں، سلمان اکرم راجہ کا اپنا کوئی مسئلہ ہوگا۔

علیمہ خان نے کہا کہ ضمنی انتخابات کا مسئلہ ہے میرا خیال ہے ان سے ہی پوچھیں۔

عظمیٰ خان نے کہا کہ ضمنی انتخاب پر تنازع ہے تو پارٹی بتائے گی، ہماری جب ملاقات ہوئی تو بانی نے واضع طور پر بتایا تھا ضمنی الیکشن نہیں لڑنا ہے، بانی نے کہا تھا الیکشن میں جانے سے پارٹی کو نقصان ہوگا لہٰذا اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بانی نے کہا تھا الیکشن میں جانے سے ناجائز نااہلیوں کو جواز مل جائے گا، یہ ہمیں جیتنے نہیں دیں گے اور اپنی مرضی کے لوگوں کو جتوائیں گے۔

عظمیٰ خان نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا اگر ہم الیکشن میں جائیں گے تو پارٹی ان نا اہلیوں کو جائز قرار دے گی، بانی نے پارٹی کو پیغام دیا تھا تحریک پر توجہ مرکوز کریں، ان کا پیغام اگر فیملی کے ذریعے دیا جاتا ہے تو وہ بانی کا مؤقف ہوتا ہے

صحافی کے سوال پر علیمہ خان نے کہا کہ غلط سوال نہ پوچھیں شیطانی سوال نہ پوچھیں، سوال نہ پوچھیں شیطانیاں آپ لوگ کرتے ہیں، اگر ہم آپ سے بات کرتے ہیں تو ہم خواتیں آپ عزت کریں، مجھے برا لگا ہے آپ نے بانی کے موقف کو فیملی کا موقف قرار دیا۔

علیمہ خان نے کہا کہ ہمارے بچے اور بھائی جیل میں ہیں تھوڑا سا لحاظ کرو، آپ شیطانیاں کریں گے میں میڈیا سے بات کرنا بند کروں گی، ہمارا موڈ نہیں آپ سے بات کرنے کا ہم بات نہیں کریں گے۔

imran khan

adiala jail

salman akram raja

Adiyala Jail

IMRAN KHAN Adiyala Jail

Adyala Jail

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

Adiayala Jail