Aaj News

کوہاٹ: پکنک سے واپس آنے والے 7 افراد فائرنگ سے جاں بحق، آئی جی نے نوٹس لے لیا

خاندان کے کچھ افراد کی ذاتی دشمنیاں ہیں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے، دہشتگردی کے کوئی شواہد نہیں ملے، ڈی پی او
شائع 17 اگست 2025 05:52pm

خیبرپختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد جاں بحق جبکہ ایک نوجوان زخمی ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کوہاٹ کے علاقے ریگو شینو خیل میں فائرنگ کا افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں تاندا ڈیم کے تفریحی مقام سے پکنک منا کر واپس آنے والے افراد پر نامعلوم افراد نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔

فائرنگ کے نتیجے میں موقع پر ہی 7 افراد جان کی بازی ہار گئے اور ایک شخص شدید زخمی ہوا ہے۔ پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر لاشوں اور زخمی کو ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اسپتال منتقل کیا۔

جاں بحق افراد کی شناخت عبدالصمد، ساجد، یوسف، اشفاق، مصطفیٰ، حمزہ اور یاسر کے ناموں سے ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق مقتولین کا تعلق خڑہ گڑھی محمد زئی سے ہے۔

ڈی پی او کوہاٹ زاہد اللہ خان کے مطابق واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ گھر والوں کے مطابق ان کی کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے۔

آئی جی خیبرپختونخوا کا واقعے کا نوٹس

آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے کوہاٹ کے علاقے ریگی شینوخیل میں 7 افراد کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ میں ملوث افراد قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتے، پولیس کی اولین ذمہ داری عوام کے جان و مال کا تحفظ ہے۔

آئی جی خیبرپختونخوا نے کوہاٹ پولیس کو واقعے کے محرکات سے پردہ اٹھانے اور ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت کردی۔

ذوالفقار حمید کے بقول واقعے میں ملوث افراد قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتے، پولیس کی اولین ذمہ داری عوام کے جان و مال کا تحفظ ہے، قانون شکنوں کو کوئی رعایت نہیں دی جائے گی، ملزموں کو جلد گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

کوہاٹ واقعے میں دہشت گردی کے کوئی شواہد نہیں ملے، ڈی پی او

ڈی پی او کوہاٹ زاہد اللہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا ہے کہ کوہاٹ شینو خیل کا واقعہ گزشتہ رات پونے ایک بجے پیش آیا، خاندان کے کچھ افراد کی ذاتی دشمنیاں ہیں لیکن ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے، فی الحال کوہاٹ واقعے میں دہشت گردی کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

ڈی پی او نے مزید کہا کہ واقعے کے حوالے سے مختلف زایوں سے تحقیقات جاری ہیں، پولیس جائے وقوعہ کا 2 مرتبہ معائینہ کرچکی ہے۔

firing

KOHAT

خیبر پختونخوا