Aaj News

باجوڑ اور خیبر میں بڑے پیمانے پر آپریشن، ٹی ٹی پی کا علاقہ خالی کرنے سے انکار

خیبرپختونخوا کابینہ کی ٹارگٹڈ آپریشن کرنے کی حمایت، باجوڑ میں آپریشن سے بے گھر متاثرین کو 50 ہزار روپے دینے کا فیصلہ
اپ ڈیٹ 12 اگست 2025 06:30pm
Decision To Launch Operation Against Terrorists Bajaur Khyber - Pakistan news

خیبرپختونخوا کابینہ نے ٹارگٹڈ آپریشن کرنے کی حمایت کردی ہے اور باجوڑ میں آپریشن سے بے گھر ہونے والے متاثرین کو 50 ہزار روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کابینہ کے اجلاس میں صوبے میں ٹارگٹڈ آپریشنز کی حمایت کی گئی اور باجوڑ میں بے گھر ہونے والے آپریشن متاثرین کی مالی و انتظامی مدد کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ باجوڑ آپریشن سے متاثرہ ہر خاندان کو 50 ہزار روپے مالی امداد دی جائے گی۔ خیبر پختوںخوا کابینہ نے متاثرین کو تمام بنیادی سہولیات پہنچانے کے لیے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کردی ہیں۔

خیبرپختونخوا کابینہ نے ڈپٹی کمشنر باجوڑ کو متاثرین کی فوری ضروریات پوری کرنے کے لیے 10 کروڑ روپے جاری کرنے کی منظوری بھی دی۔

حکومتی ترجمان کے مطابق یہ اقدامات متاثرین کی بحالی اور ان کی مشکلات کے جلد از جلد خاتمے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔ اپنے علاقوں میں واپسی جانے والے متاثرین کو 25 ہزار روپے مزید دیے جائیں گے، متاثرین کو کب تک اپنے علاقوں سے باہر رہنا پڑے گا تاحال اجلاس میں یہ فیصلہ نہ ہوسکا۔

ضلع باجوڑ اور خیبر میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کا آغاز

خیبرپختونخوا حکومت نے ضلع باجوڑ اور خیبر میں شدت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق باجوڑ میں مقامی عمائدین اور شدت پسندوں کے درمیان ہونے والا امن جرگہ ناکام ہوا، جس کے بعد یہ اقدام اٹھایا گیا۔ سرکاری ذرائع نے علاقے میں 800 کے قریب دہشتگردوں کی موجودگی کی تصدیق کی ہے۔

جرگے نے شدت پسندوں سے علاقہ چھوڑنے سمیت تین اہم مطالبات کیے تھے، تاہم فتنۃ الخوارج (ٹی ٹی پی) نے علاقہ خالی کرنے سے صاف انکار کر دیا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق، باجوڑ کی تحصیل ماموند کے دو علاقوں میں تقریباً 300 دہشتگرد موجود ہیں جبکہ خیبر میں بھی 350 سے زائد شدت پسند سرگرم ہیں۔ ان میں سے 80 فیصد سے زیادہ افغان باشندے ہیں۔ ماموند کی آبادی تین لاکھ سے زائد ہے، جبکہ اب تک 40 ہزار سے زیادہ لوگ اپنے گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی کر چکے ہیں۔

 متاثرہ علاقے سے نقل مکانی کرنے والے افراد (تصویر: الخدمت)
متاثرہ علاقے سے نقل مکانی کرنے والے افراد (تصویر: الخدمت)

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن عابد وزیر نے آج نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ متاثرین کے لیے رہائش کا انتظام مکمل کر لیا گیا ہے۔ خار میں 107 سرکاری عمارتوں میں بے گھر افراد کو ٹھہرایا جا رہا ہے اور خار اسپورٹس کمپلیکس میں خیمہ بستی قائم کی جا رہی ہے۔

ان کے مطابق، نقل مکانی کرنے والے تمام افراد کو بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

قبل ازیں، صوبائی وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ تین روزہ آپریشن کے دوران 11 اگست صبح 11 بجے سے 14 اگست صبح 11 بجے تک باجوڑ کے لاغری، گواتی، غنم شاہ، بد سیاہ، کمر، امانتا، زگئی، گٹ، غنڈئی، گاریگل، نیئگ کلی، ریگئی، ڈاگ، دامادولا، سلطان بیگ، چوٹرا، شین کوٹ، گنگ، جوار، انعام خورو، چنگئی، انگا، سفری، بار گٹکئی، کھڑکی، شاکرو اور بگرو میں مکمل کرفیو نافذ رہے گا۔ اس دوران عوام کو گھروں سے نکلنے یا سڑکوں پر آنے کی سختی سے ممانعت ہوگی۔

 متاثرہ علاقے سے نقل مکانی کرنے والے افراد (تصویر: الخدمت)
متاثرہ علاقے سے نقل مکانی کرنے والے افراد (تصویر: الخدمت)

انتظامیہ نے شہریوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ تمام ضروری کام 11 اگست کی صبح 10:30 بجے تک مکمل کر لیں اور آپریشن کے دوران گھروں کے اندر رہیں۔ کسی قسم کی خلاف ورزی کی صورت میں پیش آنے والے نتائج کی ذمہ داری متعلقہ افراد پر عائد ہو گی۔

 خار بازار میں کرفیو کا ایک منظر، جہاں سیکورٹی اہلکار ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں
خار بازار میں کرفیو کا ایک منظر، جہاں سیکورٹی اہلکار ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں

ذرائع کے مطابق، آپریشن شروع ہونے سے پہلے ہی کئی خاندان محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو چکے ہیں جبکہ دیگر کو سرکاری کیمپس میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

Khyber Operation

malakand division

Bajaur Operation

Abid Wazeer

Mamund