’ووٹ چوری‘ مارچ: راہول اور پریانکا گاندھی سمیت اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد رہائی
نئی دہلی پولیس نے ووٹر فہرست میں مبینہ تبدیلی کے خلاف احتجاج کرنے والے کانگریس رہنما راہول گاندھی، پریانکا گاندھی سمیت دیگر کو حراست میں لینے کے کچھ گھنٹے کے بعد رہا کردیا۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن جانے کی کوشش کے دوران پولیس نے راہول گاندھی، پریانکا گاندھی سمیت متعدد اپوزیشن اراکین کو حراست میں لے لیا تھا۔
بھارتی ریاست بہار کے ووٹر فہرست میں ترمیم کے خلاف ’ووٹ چوری‘ احتجاجی مارچ کے دوران راہول گاندھی کو حراست میں لیا گیا تھا۔
اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد ’انڈیا‘ میں شامل اپوزیشن رہنما نئی دہلی میں الیکشن کمیشن کی طرف مارچ کر رہے تھے۔
گرفتاری سے قبل میڈیا سے گفتگو میں راہول گاندھی نے کہا کہ ’یہ لڑائی سیاسی نہیں، یہ آئین بچانے کی لڑائی ہے۔ یہ ’ایک شخص، ایک ووٹ‘ کے اصول کے لیے ہے۔‘ انہوں نے مزید کہا، ’حقیقت یہ ہے کہ وہ سچ کا سامنا نہیں کر سکتے، اور سچ پورے ملک کے سامنے ہے۔‘
اپوزیشن اتحاد ”انڈیا بلاک“، حکمران جماعت بی جے پی اور الیکشن کمیشن پر ووٹر لسٹ میں مبینہ دھاندلی کا الزام لگا رہا ہے۔ یہ الزامات گزشتہ برس ریاست مہاراشٹرا کے انتخابات کے دوران سامنے آئے تھے، جب ریاستی الیکشن کے چھ ماہ بعد ووٹر لسٹ میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کرناٹک کے لوک سبھا انتخابات پر بھی اسی نوعیت کے خدشات ظاہر کیے گئے تھے۔
جوائنٹ کمشنر آف پولیس دیپک پوریہٹ نے گرفتاریوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کو اس پیمانے کے احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ پولیس کے مطابق صرف 30 ایم پیز کو الیکشن کمیشن جا کر شکایت درج کرانے کی اجازت تھی، لیکن 200 سے زائد افراد مارچ کرتے ہوئے پہنچ گئے۔ ڈپٹی کمشنر پولیس دیویش کمار مہلا نے بتایا کہ کچھ ارکان نے رکاوٹیں پھلانگنے کی کوشش کی، جس پر انہیں بھی حراست میں لیا گیا۔
پارلیمنٹ کے باہر کے مناظر میں درجنوں رہنماؤں اور کارکنوں کو نعرے لگاتے، پلے کارڈز لہراتے اور پولیس بیریئرز کو دھکیلتے دیکھا گیا۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو بھی رکاوٹیں پھلانگتے نظر آئے۔ ترنمول کانگریس کے مطابق، اس ہنگامے میں دو ارکان پارلیمان، جن میں مہوا موئترا بھی شامل ہیں، بے ہوش ہو گئیں۔
راہول گاندھی نے حالیہ اجلاسوں میں اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ ووٹر لسٹ کا سرچ ایبل مسودہ جاری کیا جائے تاکہ غلطیوں کی نشاندہی ہو سکے۔ اپوزیشن کو بہار میں ووٹر لسٹ کی ”اسپیشل انٹینسیو ریویژن“ پر بھی اعتراض ہے، جسے انہوں نے بی جے پی کی ہدایت پر مخصوص ووٹ بینک ختم کرنے کی کوشش قرار دیا۔
سپریم کورٹ میں اس عمل کو چیلنج کیا گیا، تاہم عدالت نے مشروط طور پر اسے جاری رکھنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ حقیقی ووٹرز کو فہرست سے خارج نہ کیا جائے، اور جنہیں نکالا گیا ہے، انہیں اپیل کا موقع دیا جائے۔
الیکشن کمیشن اور بی جے پی کا ردعمل
الیکشن کمیشن نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے طریقہ کار شفاف ہیں اور آزادانہ و منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے ہیں۔ کمیشن نے راہول گاندھی سے کہا ہے کہ وہ اپنے دعوؤں کو حلفیہ بیان کے ساتھ ثابت کریں۔
بی جے پی رہنما امیت مالویہ نے الزام لگایا کہ راہول گاندھی ایک آئینی ادارے کی ساکھ خراب کر رہے ہیں، اور اگر ان کے پاس ثبوت نہیں ہیں تو یہ سب محض سیاسی ڈرامہ ہے۔
Aaj English
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔