Aaj News

کراچی: جنازے کے دوران فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق، ملزم کی شناخت

واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج آج نیوز نے حاصل کرلی
اپ ڈیٹ 01 اگست 2025 11:31pm

کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں جنازے کے دوران فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق اور ان کا بیٹا زخمی ہوگیا، ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق فائرنگ کرنے والے ملزم کی شناخت کرلی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام ڈی ایچ اے فیز سکس میں ایک جنازے میں شرکت کے لیے بیٹے کے ہمراہ آئے تھے کہ قمیض شلوار میں ملبوس مسلح ملزم نے ان پر مسجد کے اندر فائرنگ کردی۔

خواجہ شمس الاسلام کو دل میں جبکہ ان کے بیٹے کو پیٹ میں گولی لگی، سینئر وکیل اور ان کے بیٹے کو فوری طور پر قریبی نجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم خواجہ شمس الاسلام زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ فائرنگ کرنے والا ملزم مسجد کے باہر موجود تھا اور فائرنگ کرنے کے بعد موٹر سائیکل پر فرار ہوتے ہوئے ملزم نے کہا کہ ”میں نے اپنے باپ کا بدلہ لے لیا۔“

پولیس نے وقوعہ پر موجود افراد کے بیانات قلمبند کر لیے ہیں اور بظاہر واقعہ ذاتی رنجش کا شاخسانہ دکھائی دے رہا ہے۔ پولیس نے واقعے کی مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں اور ملزم کی تلاش جاری ہے۔

خواجہ شمس السلام پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر

سینئر وکیل خواجہ شمس السلام پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج آج نیوز نے حاصل کرلی ہے۔ فوٹیج میں ایک شخص فائرنگ کرتا ہوا نظر آرہا ہے۔

فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مسجد میں فائرنگ کرنے والے ملزم نے چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔

ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق حملہ آور نے شلوار قمیض اور واس کوٹ زیب تن کی ہوئی تھی، جس کی شناخت عمران خان ولد نبی گل کے نام سے کرلی گئی ہے۔

کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے انچارج راجہ عمر خطاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ خواجہ شمس الاسلام کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے، انہیں ایک گولی لگی جو دل کو چیرتی ہوئی نکل گئی، حملہ آور جس جانب فرار ہوا اس کی لوکیشن معلوم کررہے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے واقعے پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قاتلوں کو جلد قانون کے کٹہرے میں لائیں گے جبکہ سندھ بار نے کل ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

شمس الاسلام قتل کیس: ملزم کو فرار ہونے سے روکنے کیلئے پولیس کا ایف آئی کو خط

کراچی میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کیس میں پولیس نے ملزم کو فرار ہونے سے روکنے کے لیے ایف آئی کو خط لکھ دیا۔

ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل امیگریشن کو خط لکھا کہ ملزم عمران خان ولد نبی گل ملک سے فرار ہونے کی کوشش کرسکتا ہے۔

خط میں ملزم کا نام پی این آئی ایل لسٹ میں شامل کرنے کی درخواست کی ہے، خط کے ساتھ ملزم کے تصاویر اور کوائف بھی ایف آئی اے کے حوالے کی گئی ہیں۔

ڈی آئی جی اسد رضا کے مطابق ملزم عمران خان آفریدی خواجہ شمس الاسلام پر حملے میں ملوث ہے، ملزم نے درخشاں تھانے کی حدود میں خواجہ شمس الاسلام کو قتل اور بیٹے کو زخمی کیا، مفرور ملزم پر اندورن اور بیرون ملک سفر کے راستے بند کیے جائیں۔

یاد رہے کہ نومبر 2024 میں بھی خواجہ شمس الاسلام پر حملہ ہوا تھا جس دوران ان کے ہاتھ پر گولی لگی تھی اور ان کے خلاف مخالفین نے مقدمہ بھی درج کرا رکھا ہے۔

شمس الاسلام اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، ان کے خلاف ڈیفنس کے علاقے میں پولیس سے جھگڑے پر ایف آئی آر بھی درج ہوئی تھی۔

پولیس کے مطابق خواجہ شمس الاسلام متعدد ہائی پروفائل کیسز کی پیروی کر رہے تھے، وہ سول اور کرمنل کیسز کے معروف وکیل تھے، وہ زمینی تنازعات کے ماہر وکیل جانے جاتے تھے۔

targeted killing

Karachi Crime

Karachi Shooting

Lawyer Killed In Karachi

Defence Phase 6 Incident

Karachi Crime Report