بین الاقوامی منشیات اسمگلنگ نیٹ ورک بے نقاب، ایئرپورٹس پر تعینات امیگریشن عملہ اور ایمبیسی اہلکار بھی ملوث
محکمہ ایکسائز پشاور نے بین الاقوامی سطح پر منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ایک منظم نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا ہے اور کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم کو یونیورسٹی روڈ سے گرفتار کر لیا ہے۔ ایکسائز حکام کے مطابق گرفتار ملزم خان محمد عرف ”جے کے“ کا تعلق خیبر کے علاقے زخہ خیل سے ہے۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ نیٹ ورک دو طریقوں سے آئس اور دیگر منشیات خلیجی ممالک میں اسمگل کر رہا تھا – ایک فضائی راستے سے جبکہ دوسرا نجی ترسیلاتی کمپنیوں کے ذریعے۔ ملزم خان محمد کے قبضے سے برآمد شدہ دو موبائل فونز مزید تجزیے کے لیے ڈائریکٹر ایف ایس ایل کو ارسال کر دیے گئے ہیں۔
ایکسائز ذرائع کے مطابق بحرین میں موجود پاکستانی ایمبیسی کا ایک ملازم احمد راشد عبدالرحمان اس نیٹ ورک کا ریسیور ہے۔ مزید انکشافات میں اسلام آباد اور لاہور ایئرپورٹس پر تعینات امیگریشن عملے کے بعض اہلکاروں کے ملوث ہونے کا بھی سراغ ملا ہے۔
دستاویزات کے مطابق اس نیٹ ورک میں محمد عارف، محمد عاطف، اقبال، غلام رسول، محمد کاشف، محمد عرفان گل، بلال شفیق، مقصود بی بی، علی، محمد عامر، مزمل حسین، عباس مستقیم سمیت کئی افراد شامل ہیں۔ یہ نیٹ ورک آزاد کشمیر، سیالکوٹ، خانیوال، راولپنڈی، سرگودھا، ملتان اور لاہور تک پھیلا ہوا ہے۔
محکمہ ایکسائز نے تمام ملزمان کے شناختی قواعد اور پاسپورٹ کاپی حاصل کرلی ہیں، جبکہ نیٹ ورک کے دیگر ارکان کی گرفتاری کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ حکام نے عندیہ دیا ہے کہ آئندہ دنوں میں مزید بڑی گرفتاریاں متوقع ہیں۔
Aaj English


















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔