بابوسر لینڈ سلائیڈنگ: ایک اور لاش برآمد، جاں بحق افراد کی تعداد 10 ہو گئی
بابوسر میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں لاپتا ہونے والی ایک اور خاتون کی لاش برآمد ہو گئی ہے، جس کے بعد جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 10 ہو گئی ہے۔ متاثرہ افراد کی تلاش کے لیے سراغ رساں کتوں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد لی جا رہی ہے، جب کہ پاک فوج اور دیگر اداروں کی معاونت سے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن تیزی سے جاری ہے۔
چلاس میں لینڈ سلائیڈنگ سے لاپتہ ایک اور خاتون کی لاش برآمد ہو گئی ہے جس کے ساتھ جاں بحق افراد کی تعداد دس ہو گئی ہے۔ متاثرہ علاقے گانچھے کے پسماندہ گاؤں کندوس میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث تباہی کا منظر ہے اور سیلابی ریلے نے زندگی کی رونقیں چھین لی ہیں۔
تھک نالے میں سیلاب کے بعد سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ پاک فوج کے جوان لاپتا افراد کی تلاش اور ملبے سے گاڑیوں کو نکالنے میں مصروف ہیں۔
لاپتا افراد کی تلاش کے لیے سراغ رساں کتوں اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ دیگر ادارے بھی پاک فوج کے ساتھ مل کر امدادی کارروائیاں کر رہے ہیں۔
بابو سر سے جلکھڈ روڈ کی بحالی کا کام بھی تیزی سے جاری ہے تاکہ متاثرہ علاقوں تک رسائی ممکن ہو سکے۔ اب تک چھ سیاحوں سمیت کل دس افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
ترجمان گلگت بلتستان فیض اللہ فراق کی آج نیوز سے گفتگو
ترجمان گلگت بلتستان فیض اللہ فراق نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ، سیلاب سے 10 اموات ہوچکیں ہیں۔ ترجمان فیض اللہ فراق بتایا کہ فیری میڈوز سے تمام سیاحوں کو نکال لیا گیا۔ شاہراہ بابوسر 72 گھنٹے میں کھول دی جائے گی۔
ایک اندازے کے مطابق گلگت بلتستان میں سیلاب سے 20 ارب سے زائد کا نقصان ہوا۔
گلگت کے مضافاتی علاقے جوتل میں گزشتہ دنوں مڈ فلو نے تباہی مچا دی، گھروں اور زرعی زمینوں اور باغات کو تباہ کر دیا۔
ہری پور میں کچے مکان کی چھت گرنے سے خاتون جاں بحق، دو زخمی
ہری پور میں حالیہ مون سون کی بارشوں کی وجہ سے ٹی آئی پی محلہ جاوید آباد میں کچے مکان کی چھت گر گئی۔ ملبے تلے دب کر خاتون جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔
اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیم نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر مقامی افراد کی مدد سے جاں بحق اور زخمی افراد کو ملبے سے نکال کر ٹراما سنٹر منتقل کردیا۔
جاں بحق خاتون کی شناخت 60 سالہ درمین بی بی کے نام سے ہوئی جبکہ زخمیوں میں 90 سالہ وہاب گل اور 27 سالہ جمیل شامل ہیں۔
Aaj English













اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔