Aaj News

بارشوں سے تباہی کے دوران بھارت کی پانی چھوڑنے کی دھمکی، منگلا اور تربیلا ڈیم پر الرٹ جاری

22 سے 24 جولائی کے دوران پنجاب کے بڑے دریاؤں میں طغیانی کا خدشہ، ڈیمز بھی بھرنے لگے
اپ ڈیٹ 22 جولائ 2025 02:54pm

بھارت کی جانب سے چار لاکھ کیوسک پانی چھوڑنے کی ممکنہ دھمکی کے بعد منگلا ڈیم انتظامیہ نے ہنگامی اقدامات مکمل کر لیے ہیں۔ جبکہ تربیلا ڈیم میں بھی پانی کی سطح میں خطرناک حد تک اضافے کا امکان ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے ایمرجنسی نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے الرٹ جاری کر دیا ہے جبکہ مساجد کے ذریعے عوام کو ممکنہ خطرے سے آگاہ کرنے کے لیے اعلانات بھی کروا دیے گئے ہیں۔

حکام کے مطابق متعلقہ محکمے الرٹ ہیں اور ریسکیو ادارے، مقامی انتظامیہ اور واپڈا حکام مسلسل صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ڈیم کے اطراف کے نشیبی علاقوں میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔

ڈپٹی کمشنر کے مطابق اگر بھارت کی جانب سے پانی چھوڑا جاتا ہے تو منگلا کے آس پاس کے علاقے شدید متاثر ہو سکتے ہیں، جس کے پیش نظر تمام ممکنہ حفاظتی اقدامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ افواہوں سے گریز کریں اور صرف سرکاری ہدایات پر عمل کریں۔

تربیلا ڈیم میں سیلابی خطرہ، پانی کی سطح خطرناک حد کے قریب

تربیلا ڈیم میں بھی ممکنہ بڑے سیلابی ریلے کے پیش نظر انتظامیہ نے ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ڈیم انتظامیہ کے مطابق پانی کی سطح خطرناک حد کے قریب پہنچ چکی ہے اور کسی بھی وقت شدید ریلہ ڈیم میں داخل ہو سکتا ہے۔

ترجمان کے مطابق اس وقت تربیلا ڈیم میں پانی کی سطح 1530 فٹ تک پہنچ چکی ہے، جبکہ زیادہ سے زیادہ ذخیرہ کرنے کی گنجائش 1550 فٹ ہے۔ پانی کی آمد 3 لاکھ 33 ہزار کیوسک ہے جبکہ اخراج 3 لاکھ 32 ہزار 600 کیوسک جاری ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگر سیلابی ریلہ داخل ہوا تو پانی کا اخراج 4 لاکھ کیوسک تک بڑھا دیا جائے گا۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ ڈیم کے 17 پیداواری یونٹس سے اس وقت 3500 میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے، جب کہ دریائے کابل سے 30 ہزار 900 کیوسک کا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے، جس کے باعث صورتحال مزید تشویشناک ہو سکتی ہے۔

ڈیم انتظامیہ نے متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور نشیبی علاقوں میں رہائش پذیر افراد کو محتاط رہنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ افواہوں سے گریز کریں اور صرف سرکاری اطلاعات پر بھروسہ کریں۔

حالیہ موسلا دھار بارشوں کے بعد پنجاب کے دریاؤں کی صورتحال خطرناک، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری

حالیہ بارشوں اور گلیشئیرز کے پگھلنے کے باعث پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس پر صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دریائے چناب میں خانکی کے مقام پر بھی نچلے درجے کا سیلاب موجود ہے، جہاں پانی کی آمد 3 لاکھ 40 ہزار کیوسک اور اخراج 3 لاکھ 20 ہزار کیوسک ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ کالا باغ پر پانی کی آمد 3 لاکھ 32 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 24 ہزار کیوسک، جبکہ تونسہ پر آمد 3 لاکھ 63 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 57 ہزار کیوسک ہے۔

چشمہ کے مقام پر پانی کی آمد 3 لاکھ 40 ہزار اور اخراج 3 لاکھ 20 ہزار کیوسک، جبکہ تربیلا میں بہاؤ 3 لاکھ 50 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق دریائے راوی، جہلم اور ستلج میں پانی کا بہاؤ اس وقت نارمل سطح پر ہے، جبکہ دریائے چناب کے مرالہ، قادر آباد اور تریموں کے مقامات پر بھی صورتحال معمول کے مطابق ہے۔

پی ڈی ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ 22 سے 24 جولائی کے دوران پنجاب کے بڑے دریاؤں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔ ڈیرہ غازی خان کی رودکوہیوں میں فی الوقت پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔

ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے نے متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو ممکنہ خطرات کے پیش نظر الرٹ رہنے اور پیشگی انتظامات مکمل رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ ان کے مطابق ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے علاقوں میں تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

ادھر منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 50 فیصد اور تربیلا میں 79 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔ ترجمان پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے ستلج، بیاس اور راوی پر بنائے گئے ڈیموں میں اس وقت پانی کی سطح 36 فیصد تک ہے، جس پر بھی مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے عوام الناس سے اپیل کی ہے کہ موسم برسات میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں، خراب موسم کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کریں، اور بجلی کی تاروں و کھمبوں کو ہرگز نہ چھوئیں تاکہ کسی حادثے سے بچا جا سکے۔

PDMA

punjab rivers

Monsoon 2025