دیامر، چلاس میں کلاؤڈبرسٹ: سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ، متعدد گاڑیاں اور سیاح بہہ گئے، 5 افراد جاں بحق، متعدد لاپتا
پنجاب کے بعد مون سون نے گلگت بلتستان میں بھی تباہی کی داستان رقم کر دی۔ ضلع دیامر میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچا دی۔ طوفانی ریلوں کی زد میں آ کر مرنے والوں کی تعداد 5 ہو گئی، لقمہ اجل بننے والوں میں لودھراں کی خاتون ڈاکٹر ان کے دیور اور سسر بھی شامل جبکہ بیٹا تاحال لاپتا ہے۔ 200 سے زائد سیاحوں کو ریسکیو کر کے چلاس پہنچا دیا گیا۔ سیلاب اور تودوں سے 8 کلومیٹرطویل رابطہ سڑک تباہ اور مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہو گیا۔ پاک فوج اورایف ڈبلیو او کا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ضلع بھر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔
ملک میں ساون کے طوفانی اسپیل نے تباہی مچا دی۔ پنجاب کے بعد مون سون نے گلگت بلتستان میں بھی تباہی کی داستان رقم کر دی۔ جہاں سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور موسلا دھار بارشوں نے نظام زندگی مفلوج کر دیا۔ متاثرہ علاقے میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں لیکن دشوار گزار راستوں، تباہ شدہ سڑکوں اور خراب موسم کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔
گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد ندی نالے ابل پڑے۔ سیلابی ریلوں اور لینڈ سلائیڈنگ نے راستے بند کر دیے، متعدد گاڑیاں اور سیاح ریلے میں بہہ گئے۔ افسوسناک واقعے میں لودھراں سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون ڈاکٹر، ان کے سسر اور دیور جاں بحق ہو گئے جبکہ ان کا تین سالہ بیٹا تاحال لاپتا ہے۔
واقعے کے بعد بچ جانے والے ایک سیاح نے روتے ہوئے اپنے خاندان کی ہلاکت کا دکھ ان الفاظ میں بیان کیا کہ ’ہم سیر کو آئے تھے، لیکن سب کچھ برباد ہوگیا، میری آنکھوں کے سامنے سب کچھ بہہ گیا۔‘
ملک بھر میں مون سون بارشوں سے اب تک کتنی ہلاکتیں ہوئیں؟ این ڈی ایم اے کی رپورٹ جاری
ساہیوال سے تعلق رکھنے والے ایک اور خاندان کی گاڑی سیلابی ریلے میں پھنس گئی تھی، تاہم وہ خوش قسمت رہے کہ صرف مالی نقصان ہوا اور تمام افراد محفوظ رہے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ امدادی اداروں کی آمد میں تاخیر اور مواصلاتی نظام کی بندش نے پریشانی میں اضافہ کیا۔
سیلاب کے باعث مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا، جس سے پھنسے ہوئے سیاحوں سے رابطہ ممکن نہ رہا۔ ضلعی انتظامیہ نے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے 200 سے زائد سیاحوں کو ریسکیو کرکے چلاس منتقل کر دیا ہے۔
بابوسر ٹاپ پر برفباری کے بعد درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے گر گیا، تاہم شاہراہ بابوسر پر عارضی راستہ بنا کر آمد و رفت بحال کر دی گئی ہے۔ ترجمان حکومت گلگت بلتستان فیض اللہ فراق کے مطابق ریسکیو آپریشن جاری ہے، اور عوام سے اپیل ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
انتظامیہ نے مقامی لوگوں اور سیاحوں کو متاثرہ علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔ جبکہ پاک فوج اور دیگر ادارے ریسکیو آپریشن میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر دیامرعطا الرحمٰن کاکڑ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایمرجنسی کا اطلاق فوری طور پر کیا گیا ہے جبکہ حالات سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی کنٹرول روم بھی قائم کر دیا گیا ہے۔
ڈی سی دیامر نے تمام متعلقہ اداروں بشمول محکمہ صحت، پولیس، ریسکیو، این ڈی ایم اے، محکمہ تعمیرات اور مواصلات کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔ ان اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایمرجنسی صورتحال سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور امدادی آپریشن جاری رکھا جائے۔
ڈپٹی کمشنر نے اعلان کیا کہ زیرو پوائنٹ سے بابوسر ٹاپ تک ہر قسم کی نقل و حرکت معطل کر دی گئی ہے۔ تمام مسافروں اور سیاحوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سفر سے گریز کریں اور فوری طور پر محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہو جائیں۔ امدادی ٹیمیں اور متعلقہ محکمے ہنگامی بنیادوں پر صورتحال پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
عطا الرحمان کے مطابق بابو سر کے پہاڑی علاقے میں دوپہر تین سے ساڑھے تین بجے کے دوران کلاؤڈ برسٹ ہوا۔ بابو سر کے بالائی علاقوں تتہ پانی، لال پڑی سمیت چودہ سے پندرہ مقامات پر راستے بند ہو گئے، جبکہ کلاؤڈ برسٹ کے نتیجے میں بہنے والے ریلوں سے 5 افراد جاں بحق ہوئے جن کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
ریسکیو 1122 کی ایمبولینسز اور پولیس موبائلز کی مدد سے میتوں اور زخمیوں کو پہاڑی علاقوں سے نیچے منتقل کیا گیا۔ واقعے کے بعد 7 سے 8 کلومیٹر تک سڑک مکمل بند ہے جبکہ 10 سے 15 گاڑیاں، جن میں کوسٹرز بھی شامل ہیں، سیلابی ریلوں میں بہہ گئیں۔ مقامی افراد نے متاثرہ سیاحوں اور مسافروں کو اپنے گھروں میں پناہ دی، جس سے بڑی انسانی جانیں بچانے میں مدد ملی۔
پاک فوج اور ایف ڈبلیو کا بارش سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن
پاک فوج اور ایف ڈبلیو کا بارش سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے ، متاثرہ شاہراہوں کی مکمل بحالی کیلئے ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے کی ٹیمیں مصروف عمل ہیں، تھلیچی سے چلاس تک کئی مقامات کلیئر کر دیے گئے۔
تتہ پانی اور جلی پور میں روڈ کلیرئنس کا کام جاری ہے، گندالو نالہ پر تین مقامات بند ہیں، امدادی سر گرمیوں کے لئے بهاری مشینری روانہ کر دی گئی، پاسو گاؤں میں تباہ شدہ روڈ کی بحالی کیلئے کام جاری ہے ۔۔ جگلوٹ سکردو روڈ مکمل کلیئر اور ٹریفک بحال کردی گئی۔
بابوسر ٹاپ اور شاہراہِ قراقرم پر پھنسے سیاحوں اور مسافروں کے لیے پاک فوج نے فوری ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ ہیلی کاپٹرز کے ذریعے درجنوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ گلگت بلتستان اسکاوٹس اور پاک فوج کے جوان متاثرہ علاقوں میں اشیائے خوردونوش بھی پہنچائیں۔
خیبر پختون خوا میں بھی ہلاکتیں، آزاد کشمیر کے ندی نالے بپھر گئے
خیبر پختونخوا میں طوفانی بارشوں کے باعث 10 افراد جاں بحق ہو گئے۔ سوات میں چھت گرنے سے پانچ بچے جاں بحق ہوئے جبکہ باجوڑ میں دو بھائی سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔
ادھر آزاد کشمیر کے علاقے مظفرآباد، پونچھ اور اٹھ مقام سمیت کئی علاقوں میں ندی نالے بپھر گئے۔ سیلابی ریلوں میں متعدد رابطہ سڑکیں، پن چکیاں، دکانیں اور مکانات متاثر ہوئے۔
ٹامی نالہ میں پانی کے ساتھ مٹی آنے سے کئی گھروں کے بیٹھ جانے کی اطلاعات ہیں، جب کہ آزاد کشمیر کو خیبر پختونخوا سے ملانے والی لوہار گلی کی سڑک لینڈ سلائیڈنگ سے بند ہو چکی ہے۔
Aaj English















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔