اسرائیلی فوج کا پانی کی لائن میں کھڑے فلسطینی بچوں پر میزائل حملہ، 10 شہید
غزہ میں پانی کی تقسیم کے مرکز پر اسرائیلی فوج کی بمباری میں 6 بچوں سمیت 10 فلسطینی شہید ہوگئے۔
عالمی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کا غزہ میں ظلم و بربریت کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ تازہ ترین فضائی حملوں میں مصروف مارکیٹ اور پانی کی تقسیم کے مرکز کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 95 فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں بچے، خواتین اور ایک معروف فلسطینی ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق، غزہ سٹی کی مارکیٹ پر ہونے والے اسرائیلی حملے میں 17 افراد شہید ہوئے، جن میں مقامی سطح پر معروف معالج ڈاکٹر احمد قندیل بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ نصیرات پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی میزائل حملے کا نشانہ ایک پانی کا مرکز بنا، جہاں پینے کا پانی لینے کے لیے قطار میں کھڑے 10 بچے موقع پر شہید ہو گئے جبکہ 17 دیگر زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی کی مارکیٹ پر حملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، جبکہ نصیرات کیمپ میں حملے کو ”ایک فلسطینی جنگجو کو نشانہ بنانے کی کوشش“ قرار دیا، تاہم ان کا کہنا ہے کہ ”تکنیکی خرابی“ کی وجہ سے میزائل اپنے اصل ہدف سے ہٹ گیا۔ آزاد ذرائع سے اس دعوے کی تاحال تصدیق نہیں ہو سکی۔
اقوامِ متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں نے ایک بار پھر فوری جنگ بندی اور بے گناہ شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، مگر صورتحال دن بہ دن مزید خراب ہو رہی ہے۔
ادھر الشفا اسپتال میں ایندھن کی شدید قلت کے باعث ایک نومولود بچہ جان کی بازی ہار گیا، جس نے طبی امداد نہ ملنے کے خلاف انسانی المیے کی سنگینی کو مزید واضح کر دیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اب تک شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد 58,026 ہو چکی ہے، جبکہ ہزاروں زخمی اسپتالوں میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔