پالتو جانور کو مار کر ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کرنے والی خاتون کے خلاف مقدمہ درج
لاہور میں جانوروں کو مارکر سوشل میڈیا پر تصاویر بھیجنے والی خاتون کے خلاف وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔ ملزمہ خنساء حسین ایک سابق ماڈل اور اداکارہ ہے، مشکوک ذہنی حالت کے باعث ملزمہ کو مینٹل اسپتال منتقل کردیا گیا۔
لاہور کے پوش علاقے ڈیفنس بی میں جانوروں پر بے رحمی سے ظلم ڈھانے اور ان کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کرنے والی خاتون کے خلاف کارروائی کر دی گئی۔ پولیس کے مطابق خاتون کی شناخت خنساء حسین کے نام سے ہوئی ہے، جو کہ ایک سابق ماڈل اور اداکارہ بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کا ذہنی توازن درست نہیں جس پر اسے مینٹل اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خنساء حسین نے اپنے گھر میں مختلف اقسام کے جانور اور پرندے پال رکھے تھے، جنہیں نہایت غیر انسانی اور ظالمانہ طریقے سے رکھا گیا تھا۔
پنجاب میں محکمہ وائلڈ لائف کا بڑا کریک ڈاؤن، 13 شیر بازیاب، 5 افراد گرفتار
پولیس کے مطابق ملزمہ جانوروں کو مناسب خوراک اور سہولتیں فراہم کیے بغیر رکھتی تھی اور اگر کوئی شہری اس کے سوشل میڈیا پیج پر جانور نہ خریدتا تو وہ ان جانوروں کو قتل کر دیتی تھی۔
خاتون سوشل میڈیا پر شہریوں کو جانور خریدنے پر زور دیتی اور نہ خریدنے پر ان کی ہلاکت کی ویڈیوز اپ لوڈ کرتی۔
پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ وائلد لائف کے تحفظ کی جانب اٹھایا گیا اہم قدم
پولیس حکام نے بتایا کہ ملزمہ کے گھر سے مختلف جانداروں کی باقیات بھی برآمد ہوئی ہیں، جن میں مردہ جانوروں اور پرندوں کی ہڈیاں اور دیگر شواہد شامل ہیں۔ جانوروں اور پرندوں کو فوری طور پر تحویل میں لے کر محکمہ وائلڈ لائف کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
ملزمہ کے خلاف وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، اور مزید تفتیش جاری ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کی شکایات اور ویڈیوز کو بھی تفتیش کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔
Aaj English

















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔