Aaj News

کراچی میں انتہائی خستہ عمارتوں کو گرانے کا فیصلہ، کمشنر کو سروے کا حکم

سانحہ لیاری میں مرنے والوں کے لواحقین کے لیے 10،10 لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان
اپ ڈیٹ 07 جولائ 2025 05:51pm
اسکرین گریب
اسکرین گریب

کراچی کے علاقے لیاری میں رہائشی عمارت گرنے کے دلخراش واقعے پر صوبائی وزرا نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کے ساتھ یکجہتی اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا ہے۔

کراچی میں سینئر وزیر شرجیل میمن، وزیر بلدیات سعید غنی اور وزیر داخلہ ضیا لنجار نے لیاری واقعے کے بعد آج ہونےو الے اجلاس سے متعلق تفصیلات پریس کانفرنس میں بتائیں۔

وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ لیاری کے متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، واقعے میں 27 قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ غیر قانونی تعمیرات پر سخت برہم ہیں، اور انہوں نے ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا حکم دے دیا ہے۔

اس موقع پر صوبائی وزیر سعید غنی نے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے فی کس 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کی مکمل داد رسی کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کمشنر کراچی کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔کمیٹی آئندہ 24 گھنٹوں میں خستہ حال 51 عمارتوں کی تفصیلات فراہم کرے گی۔ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ دو دن میں مکمل کی جائے گی۔

صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور ملوث افسران اور بلڈنگ کنٹرول آفیسرز کو شاملِ تفتیش کیا جائے گا۔

سعید غنی نے بتایا کہ کراچی میں 588 عمارتوں کو خطرناک اور سندھ بھر میں 744 عمارتوں کو انتہائی خطرناک قرار دیا گیا ہے۔غیرقانونی تعمیرات کے خلاف سخت قانون سازی کی جا رہی ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کا تدارک کیا جا سکے۔

حکام کے مطابق کمشنر کراچی دو ہفتوں میں تمام خطرناک عمارتوں کا سروے مکمل کر کے رپورٹ پیش کریں گے تاکہ فوری طور پر انہدام کا عمل شروع کیا جا سکے۔

دوسری جانب بغدادی میں زمین بوس پانچ منزلہ عمارت کے قریبی عمارتیں بھی گرانے کے فیصلے کے بعد ایس بی سی اے حکام بغدادی پہنچ گئے۔

karachi

Saeed Ghani

press conference

ministers

Sharjeel Memon

illegal constructions

Lyari Building Collapsed