کراچی میں انتہائی خستہ عمارتوں کو گرانے کا فیصلہ، کمشنر کو سروے کا حکم
کراچی کے علاقے لیاری میں رہائشی عمارت گرنے کے دلخراش واقعے پر صوبائی وزرا نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کے ساتھ یکجہتی اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا ہے۔
کراچی میں سینئر وزیر شرجیل میمن، وزیر بلدیات سعید غنی اور وزیر داخلہ ضیا لنجار نے لیاری واقعے کے بعد آج ہونےو الے اجلاس سے متعلق تفصیلات پریس کانفرنس میں بتائیں۔
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ لیاری کے متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، واقعے میں 27 قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ غیر قانونی تعمیرات پر سخت برہم ہیں، اور انہوں نے ملوث افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرانے کا حکم دے دیا ہے۔
اس موقع پر صوبائی وزیر سعید غنی نے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے فی کس 10 لاکھ روپے امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کی مکمل داد رسی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمشنر کراچی کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔کمیٹی آئندہ 24 گھنٹوں میں خستہ حال 51 عمارتوں کی تفصیلات فراہم کرے گی۔ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ دو دن میں مکمل کی جائے گی۔
صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے اور ملوث افسران اور بلڈنگ کنٹرول آفیسرز کو شاملِ تفتیش کیا جائے گا۔
سعید غنی نے بتایا کہ کراچی میں 588 عمارتوں کو خطرناک اور سندھ بھر میں 744 عمارتوں کو انتہائی خطرناک قرار دیا گیا ہے۔غیرقانونی تعمیرات کے خلاف سخت قانون سازی کی جا رہی ہے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کا تدارک کیا جا سکے۔
حکام کے مطابق کمشنر کراچی دو ہفتوں میں تمام خطرناک عمارتوں کا سروے مکمل کر کے رپورٹ پیش کریں گے تاکہ فوری طور پر انہدام کا عمل شروع کیا جا سکے۔
دوسری جانب بغدادی میں زمین بوس پانچ منزلہ عمارت کے قریبی عمارتیں بھی گرانے کے فیصلے کے بعد ایس بی سی اے حکام بغدادی پہنچ گئے۔
Aaj English














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔