Aaj News

عالمی منڈی میں تیل سستا ہونے کے باوجود پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کی گئیں، عوام سیخ پا

حکومت نے کاربن لیوی کے نام پر نیا ٹیکس بھی عائد کر دیا
شائع 01 جولائ 2025 12:38pm

ملک میں مہنگائی کا طوفان مزید شدت اختیار کرگیا oy، وفاقی حکومت نے عوام پر ایک بار پھر پٹرول بم گرادیا۔ عالمی منڈی میں کروڈ آئل کی قیمتوں میں چھ فیصد کمی آئی، مگر پاکستان میں الٹی گنگا بہنے لگی، جہاں حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے سے زائد کا بھاری اضافہ کردیا۔

نئی قیمتوں کے مطابق فی لیٹر پٹرول 266 روپے 79 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت 272 روپے 98 پیسے ہوگئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے کاربن لیوی کے نام پر 2 روپے 50 پیسے فی لیٹر کا نیا ٹیکس بھی عائد کر دیا ہے۔

وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ اضافہ بین الاقوامی قیمتوں میں رد و بدل کے باعث کیا گیا ہے، تاہم عوامی سطح پر اس فیصلے کو سخت ردعمل کا سامنا ہے۔

صبح سویرے دفاتر جانے والے شہری پٹرول پمپس پر نئی قیمتیں سن کر پریشان دکھائی دیے۔ شہریوں نے کہا کہ حکومت غربت کے بجائے غریب کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کم ہورہی ہے، لیکن پاکستان میں مسلسل اضافہ سمجھ سے بالاتر ہے۔

ایک شہری کا کہنا تھا، ’یہ اضافہ صرف پٹرول تک محدود نہیں رہے گا، اب آٹا، سبزیاں، دودھ، ہر چیز مہنگی ہوگی۔‘

ایک اور شہری نے کہا، ’کاربن لیوی کے نام پر عوام کو لوٹا جا رہا ہے، حکومت کو عوام کی تکلیف کا کوئی احساس نہیں۔‘

معاشی ماہرین کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کی نئی لہر آئے گی، ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں بھی اضافہ ہوگا، جو متوسط طبقے پر مزید بوجھ ڈالے گا۔

دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے اس فیصلے کو ”غریب کش پالیسی“ قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور فوری طور پر اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ جب عالمی سطح پر تیل سستا ہو رہا ہے تو پاکستان میں اس کی قیمت کیوں بڑھائی جا رہی ہے؟ یہ سوال اب عام آدمی کے ذہن میں گونج رہا ہے — اور جواب کا انتظار ہے۔

Crude oil prices

Petroleum Carbon Levy

petrol increase