مون سون بارشوں کا اسپیل 27 جون کو سندھ پر اثر انداز ہو گا ، محکمہ موسمیات
ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون بارشوں کا پہلا اسپیل آج سے ملک بھر میں داخل ہو رہا ہے، جو مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کا باعث بنے گا۔
انجم نذیر کے مطابق مون سون کے پہلے اسپیل کے دوران پنجاب سمیت ملک کے بیشتر حصوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہو جائے گا جبکہ یہ اسپیل 27 جون کو سندھ پر اثر انداز ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی میں 27 جون سے 29 جون تک وقفے وقفے سے گرج چمک کے ساتھ بارشیں متوقع ہیں۔ خاص طور پر ہفتہ اور اتوار کے روز شہر میں موسلادھار بارش کے نتیجے میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا پہلا اسپیل 2 جولائی تک جاری رہے گا، جس کے بعد 5 جولائی سے مون سون کا دوسرا اسپیل ملک پر اثر انداز ہوگا جو مزید بارشیں لے کر آئے گا۔
بارشوں کے پیش نظر نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے بھی یکم جولائی تک کے لیے ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق، پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔ شدید بارشوں کے باعث نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی صورتحال کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، اسلام آباد، باغ، راولا کوٹ اور مظفرآباد میں تیز بارشوں کے باعث مقامی ندی نالوں میں طغیانی اور سیلاب کی کیفیت پیدا ہوسکتی ہے۔
پشاور، صوابی، چترال، دیر، ہری پور، کرک، کوہاٹ، کوہستان سمیت دیگر اضلاع میں بھی طوفانی بارش کا امکان ہے، جس سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہونے کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے گلگت بلتستان اور شمالی علاقوں میں بھی بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے،بالائی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور بعض مقامات پر ژالہ باری کا بھی امکان ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد اور گردونواح میں بارش کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، جس سے گرمی کی شدت میں کمی اور موسم خوشگوار ہو گیا ہے۔
این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔ اس کے ساتھ شہریوں کو احتیاط برتنے کا مشورہ بھی دیا ہے، خاص طور پر نشیبی علاقوں میں رہائش پذیر افراد کو الرٹ رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔
Aaj English















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔