سندھ کا 38 ارب 45 کروڑ خسارے کا بجٹ پیش، سرکاری ملازمین اور پینشن میں اضافہ
صوبہ سندھ کے آئندہ مالی سال کے لئے 38 ارب 45 کروڑ روپے خسارے کا بجٹ پیش کر دیا گیا، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا، تعلیم کے لئے 1 سو دو ارب روپے مختص، صحت کے شعبے پر 45 ارب چالیس کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے، پنشن میں 8 فیصد اضافے کی تجویز دی گئی۔ اپوزیشن ارکان نے بجٹ تقریر کے دوران سخت احتجاج اور شور شرابہ کیا۔
قائم مقام اسپیکر نوید انتھونی کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ کا آئندہ مالی سال 2025-2026 کا بجٹ پیش کر دیا۔
بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں نمایاں اضافہ کیا گیا ہے۔ گریڈ 1 سے 16 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 12 فیصد، جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ ہوگا۔ پنشنرز کے لیے 8 فیصد اضافے کا اعلان کیا گیا ہے۔
بجٹ میں تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر کے لئے اضافی فنڈ رکھے گئے۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں 20 فیصد کٹوتی کردی گئی۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام 520 ارب تک محدود کر دیا گیا۔
تعلیم کے لیے سالانہ پروگرام کی مد ننانوے اعشاریہ چھ ارب روپے مختص ہوں گے۔ جاری اور نئی اسکیموں کے لئے پانچ سو بیس ارب روپے مختص کرنے کی تجویزہے۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ پاکستان کی پہلی پچاس الیکٹرک بسیں کراچی میں متعارف کرائی جائیں گی، کراچی کی الیکٹرک بسوں کے قافلے میں اگست دوہزارپچیس تک مزید سو بسیں شامل کی جائیں گی۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ غربت کے خاتمے، صاف پانی کی فراہمی اور گرین انرجی منصوبے حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ بجٹ میں پانچ اقسام کے ٹیکس ختم کر دیے گئے ہیں، موٹر وہیکل ٹیکس میں کمی کی گئی ہے، جبکہ کئی خدمات کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ وکلا اور صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لیے بھی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔
سندھ اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ ان کے لیے اعزاز کی بات ہے کہ وہ سندھ کے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے بجٹ پیش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو کے وژن سے قوت حاصل کرتے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو 2024 کے عام انتخابات میں عوام نے واضح مینڈیٹ دیا، اور ہم عوامی خدمت کے مشن پر گامزن ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حالیہ دنوں میں ہمارا وطن ایک امتحان سے گزر رہا تھا، مسلح افواج نے بہادری سے دشمن کی جارحیت کا مقابلہ کیا۔ بہادر محافظوں کو سندھ کے عوام سلام پیش کرتے ہیں، پاکستان کی سلامتی سیاست سے بہت بالاتر ہے، پاک بھارت جنگ میں میڈیا نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، صحت کی سہولیات میں اضافہ، تعلیمی ماحول بہتر ہوا، نقل وحمل، نکاسی آب، آبپاشی، زراعت اور پانی کی فراہمی کو بہتر بنایا۔
سندھ اسمبلی میں اسرائیل کے خلاف مذمتی قرار داد منظور
مراد علی شاہ نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملے پر سب کا دل دکھا ہے، ہم سب اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں، یہ بجٹ اجلاس ہے، اس کے بعد اجلاس دوبارہ بلایا جائےگا، بھارتی میں طیارہ حادثے پر انتہائی افسوس ہوا، عالمی برادری اسرائیلی جارحیت کا نوٹس لے۔
وزیراعلٰی سندھ نے کہا کہ امن وامان کے لیے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے، حکومتی اقدامات سے جرائم میں نمایاں کمی آئی، کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں کمی ہوئی ہے، کچے کے علاقے میں کامیاب آپریشن کیے، منشیات کے خلاف ہماری جنگ جاری ہے، کئی منشیات فروش گرفتار کیے گئے، ہائی ویز پر اے آئی کیمروں سے نگرانی کی جا رہی ہے، ٹریفک اصلاحات کے لیے کئی اقدامات متعارف کرائے۔
انھوں نے کہا کہ پولیس میں 25 ہزار سے زیادہ بھرتیاں کی گئیں، پولیس کے لیے صحت کی سہولیات میں اضافہ کیا گیا ہے، شہدا پیکج میں اضافہ کیا گیا ہے، پولیس اسٹیشن کی سطح پر فنڈز فراہم کیے گئے، ایس ایچ اوز کو مالیاتی اختیارات دیے گئے، آئندہ سال 35 ہزار طلبہ کو تربیت دینے کا پروگرام ہے۔
مرادعلی شاہ نے کہا کہ نئے سال میں تعلیم کے لیے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے، سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے، یونیسیف کی مدد سے ہزاروں اسکولوں کی مرمت کی گئی، آئی ایم ایف پابندیوں کے باوجود ریکارڈ ترقیاتی کام کرائے، صحت اور تعلیم کےلیے زیادہ فنڈز مہیا کیے، عوام کو بہتر سہولیات فراہم کرنا حکومت ترجیح ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس سال صحت پر 344 ارب روپے خرچ کیے گئے، این آئی سی وی ڈی میں پورے پاکستان سے زیادہ مرضوں کا علاج کیا گیا، ایس آئی سی وی ڈی کے پاس اسپتالوں کا وسیع نیٹ ورک ہے، گمبٹ انسٹی ٹیوٹ میں اس سال 308 لیور ٹرانسپلانٹ ہوئے، ایس آئی سی ایچ میں بچوں کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کیں، یہ بچوں کی صحت کا دنیا کا سب سے بڑا نیٹ ورک ہے، جے پی ایم سی میں 2سال میں بستروں کی تعداد دگنی کی۔
اپوزیشن ارکان کا بجٹ تقریر کے دوران شور شرابہ، بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں
وزیراعلیٰ سندھ کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن احتجاج اور شور شرابہ کیا۔ اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کا گھیراؤ کیا اور ایوان میں شدید نعرے بازی کرتے ہوئے بجٹ کی کاپیاں پھاڑ دیں۔
ایم کیوایم کی جانب سے اسرائیلی جارحیت کے خلاف قرارداد پیش کرنے کی کوشش کی گئی جس پر قائم مقام اسپیکر نے کہا کہ بجٹ اجلاس میں قرارداد پیش نہیں کی جا سکتی۔
سندھ میں اپوزیشن لیڈرعلی خورشیدی نے صوبائی حکومت کا رویہ آمرانہ قرار دے دیا انھوں نے کہا کہ سندھ کے بجٹ میں عوام کے لیے کچھ نہیں۔ بجٹ جعلی عددی اکثریت سے پیش کیا گیا۔ جس کا شہری سندھ سے تعلق نہیں۔
علی خورشیدی نے کہا کہ بجٹ اپوزیشن کی تجاویز کو بلڈوز کر کے پیش کیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ نے پری بجٹ سیشن میں اپنی ہی باتوں کو رد کیا۔
Aaj English














اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔