Aaj News

مشرق وسطیٰ میں کشیدگی، خام تیل کی قیمتیں دو ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

مشرق وسطیٰ ایک خطرناک جگہ بن سکتا ہے، صدر ٹرمپ
شائع 12 جون 2025 09:00am
تصویر: روئٹرز
تصویر: روئٹرز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرق وسطیٰ سے امریکی عملے کے انخلا کے اعلان نے خطے میں ایران سے ممکنہ تنازعے کے خدشات کو مزید ہوا دے دی ہے، جس کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں جمعرات کے روز معمولی مگر مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس سے تیل کی فراہمی متاثر ہونے کا اندیشہ بڑھ گیا۔

بین الاقوامی برینٹ خام تیل (کروڈ آئل) کے سودے 0.2 فیصد اضافے کے ساتھ 69.92 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئے، جب کہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) 0.3 فیصد اضافے کے ساتھ 68.37 ڈالر فی بیرل پر بند ہوا۔ بدھ کے روز دونوں اشاریے ایک ہی دن میں 4 فیصد سے زائد کا اضافہ دکھا چکے ہیں، جو اپریل کے اوائل کے بعد کی بلند ترین سطح ہے۔

’بہت ہوگیا، بس اب غزہ میں جنگ ختم کرو‘، ٹرمپ کی نیتن یاہو کو تنبیہہ

صدر ٹرمپ نے بدھ کے روز کہا کہ ’مشرق وسطیٰ ایک خطرناک جگہ بن سکتا ہے‘، اسی وجہ سے امریکی اہلکاروں کو وہاں سے نکالا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے ایران پر دوبارہ واضح کیا کہ ’ہم ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے‘۔

خبر رساں ایجنسی ”روئٹرز“ کے مطابق، امریکہ عراق میں اپنے سفارتخانے کے جزوی انخلا کی تیاری کر رہا ہے، جب کہ بحرین سمیت دیگر خلیجی ممالک میں تعینات امریکی فوجیوں کے اہل خانہ کو بھی علاقہ چھوڑنے کی اجازت دی گئی ہے۔ عراق تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک (OPEC) میں سعودی عرب کے بعد دوسرا بڑا پروڈیوسر ہے، جس کے باعث کسی بھی بحران کی صورت میں عالمی تیل رسد پر براہ راست اثر پڑ سکتا ہے۔

ایرانی وزیر دفاع عزیز نصیر زادہ نے بھی ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا سے جوہری مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو ایران خطے میں موجود تمام امریکی اڈوں کو نشانہ بنائے گا۔ دوسری جانب، امریکی صدر ٹرمپ نے بھی بارہا کہا ہے کہ اگر ایران نئے معاہدے پر تیار نہیں ہوا تو فوجی کارروائی خارج از امکان نہیں۔

دوسری طرف، امریکا اور چین کے درمیان تجارتی معاہدے کی امیدیں بھی بڑھ رہی ہیں، جس سے دنیا کی دو بڑی معیشتوں میں توانائی کی طلب میں اضافے کی توقع ہے، اور یہ بھی تیل کی قیمتوں کو سہارا دے رہا ہے۔

مودی پر جنگی جنون طاری، 30 ہزار کروڑ روپے مالیت کے دفاعی نظام کی خریداری

امریکی توانائی ادارے (EIA) کے مطابق، گزشتہ ہفتے امریکہ میں خام تیل کے ذخائر میں 36 لاکھ بیرل کی کمی آئی، جب کہ روئٹرز کے تجزیہ کاروں نے صرف 20 لاکھ بیرل کی کمی کی پیش گوئی کی تھی، جس نے بھی مارکیٹ میں طلب کی مضبوطی کا اشارہ دیا۔

Iran

Brent crude oil

crude oil

us iran tension

OPEC+

President Donald Trump

US Iran Nuclear Talks

Evacuation From Middle East

West Texas Internediate (WTI)

Tension in Middle East